Book Name:Allah Say Muhabbat Karnay Walon Kay Waqiat

نعمتیں ہیں کہ جسے نصیب ہوجائیں، اُسے ایمان کی حقیقی لذت نصیب ہوجاتی ہے بلکہ حق تو یہ ہے کہ جو خُوش نصیب مسلمان کسی ذاتی مَفاد  اور دُنیاوی مقصد کے بجائے صرف اور صرف اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی رضا کے لئے ایک دوسرے سے میل جول رکھتے ہیں اور  جو صرف اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کی رضا کے لئے ایک دوسرے سے  محبت کرتے ہیں ،اُنہیں ایمان کی مٹھاس حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ یہ سعادت بھی نصیب ہوتی ہے کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اُن سے خُوش ہوتا،اُن سے محبت فرماتا ہے اور قیامت کے دن ایسوں کو بہت ہی عظیمُ الشان قدر و منزلت عطا ہوگی۔آئیے! اس بارے میں ایک روایت سُنتے ہیں۔چنانچہ

اللہ عَزَّ وَجَلَّ کا محبوب بنے جو۔۔۔!

حضرتِ سیِّدُنا لاحِق بن حمید رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ حضرتِ سیِّدُنا قیس بن عُبّاد رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:ایک شخص رضائے الٰہی کے لئے اپنے بھائی سے ملاقات کے لئے گیا، راستے میں ایک اجنبی سے ملاقات ہوئی۔ اس نے پوچھا:کہاں جارہے ہو؟جواب دیا: فلاں سے ملاقات کے لئے۔ پوچھا: کیا تمہاری آپس میں کوئی رشتہ داری ہےجسے تم نبھانے جارہے ہو؟کہا:نہیں۔پوچھا:کیا اس کا تم پر کوئی احسان ہے،جسے تم چُکانے جارہے ہو؟کہا:نہیں!میں صرف رضائے الٰہی کے لئے اس سے محبت کرتا ہوں۔ اس نے کہا: مجھے اللہ  عَزَّ وَجَلَّ نے تمہاری طرف بھیجا ہے تا کہ تمہیں بتاؤں کہ رضائے الٰہی کے لئے مسلمان سے محبت کرنے کی وجہ سے اللہ  عَزَّ وَجَلَّ تم سے محبت فرماتا ہے۔(اللہ والوں کی باتیں،ص۳/۱۶۴)

گو یہ بندہ نکمّا ہے بیکار               اس سے لے فضل سے  ربِّ غفّار

کام وہ جس میں تیری رِضا ہے        یا خدا تجھ سے میری دُعا ہے

                                                                                                                             (وسائلِ بخشش مرمم،ص138)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد