Book Name:Aala Hazrat ki Ilmi Khidmaat

    ملِکُ العُلَماحضرتِ علّامہ مفتی محمدظفرُ الدِّین بہاریرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں:۱۲۸۶؁ھ سے۱۳۴۰؁ ھ تک 54 سال کے عرصے میں کتنے سو(100)نہیں کتنے ہزار (1000)طلبہ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے علوم کی روشنی سے فیضیاب ہوئے،ان کا کوئی رجسٹر تو تھا نہیں، جس میں سب کا نام داخلہ کے وقت لکھ لیا جاتا اوراگرتصنیفات کے ذریعے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے عُلُوم و فُیوض سے مستفیض ہونے والوں کی تعداد معلوم کرنے کی کوشش کی جائے تو شاید ان کا شُمار ہزاروں بلکہ لاکھوں تک پہنچ جائے۔ (حیات اعلیٰ حضرت،۳/۱۴۶۔۱۴۵ملخصاً)شاید اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے انتہائی کم عُمری سے ہی پڑھنے پڑھانے کا سلسلہ باقاعدہ شُروع کردیا تھا،چُنانچہ اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ارشادفرماتے ہیں:فقیر کا درس(یعنی عالم کورس) بِحَمْدِہِ تعالٰی تیرہ(13) برس دس(10) مہینے چار(4) دن کی عُمر میں ختم ہوا،اس کے بعد چند سال تک طلبہ کو پڑھایا۔(فیضانِ اعلیٰ حضرت،ص۹۲)

عالِم ہی صرف کہنا کب شان ہے تیری

 

جبکہ ہزاروں تُو نے عالِم بنا دئیے ہیں

(مناقبِ رضا،ص۳۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مُطالعہ کرنے کے مدنی پھول

                         میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے سینۂ بے کینہ میں علمِ دین سیکھنے،علمِ دین کی خدمت کرنے اور مُطالعہ کرنے کاشوق و جذبہ كس قدر کُوٹ کُوٹ کر بھرا ہوا تھا،اس كااندازہ اس بات سے لگائیےکہ ایک بار آپ سے سوال ہوا : آپ نے حدیث شریف کی کون کون سی کتابیں پڑھی ہیں ؟ تو امامِ اہلسنت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے حدیث شریف کی تقریباً تیس (30)