Book Name:Aala Hazrat ki Ilmi Khidmaat

جو علم کا خزینہ کتابوں میں ہے تیری          ناموسِ مصطفے کا وہ نگراں ہے آج بھی

احمد رضا کا تازہ گلستاں ہے آج بھی                      خورشیدِ علم ان کا درخشاں ہے آج بھی

(مناقبِ رضا،ص۶۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اعلیٰ حضرت اورمَنْصَبِ تَدْرِیس  

     میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!تصنیف کے علاوہ آپ رَحْمَۃُاللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نےدرسی کتب  سے فارغ ہونے کےبعد تدریس کے شُعبے سے وابستہ ہوکر بھی عِلمی خدمات سَر اَنجام دی ہیں۔ دوسرے شہروں میں موجودمَراکِزکے طلبہ بھی آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہکی تعریف اورعُلوم وفُنون میں مہارت کےچرچے اور خوبیوں کو سُن کر آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکی خدمت میں علم حاصل کرنے اورآپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکے فیض سے برکتیں  لُوٹنے کے لئے حاضر ہوتے رہے،اس طرح آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی ذات آہستہ آہستہ تدریسی میدان میں مشہورہوتی چلی گئی۔

     میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُنا آپ نے کہ جو خوش نصیب مسلمان دینِ متین کی سربُلندی کے لئے خُلُوصِ نِیَّت کے ساتھ خدمتِ علمِ دین کا جذبہ لئے،اسے پھیلا کر علْم کی شمعیں روشن کرتا، اپنی اور ساری دُنیا کے لوگوں کی اِصلاح کی کوشش کے مقدس جذبے کے تحت،نیکی کی دعوت کی دُھومیں مچانے کی کوشش کرتا ہے،تو اللہ تعالٰی اُسے وہ مرتبہ و مقام عطا فرماتا ہے کہ لوگ اس کی علْمی خدمات کا اِعْتراف کرتے اور اس کی عظمتوں کے گُن گاتے نظر آتے ہیں۔بہرحال وقت کے گُزرنے کے ساتھ ساتھ آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی علمی خدمات اور اندازِ تدریس کا فیضان مزید شہروں تک عام ہوتا چلا گیا ۔