Islam Sacha Deen Hai

Book Name:Islam Sacha Deen Hai

اور ان کا انکار صرف نافرمان ہی کرتے ہیں ۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے پارہ: 1، سُورۂ بقرہ، آیت: 99 سننے کی سَعَادت حاصِل کی، آئیے! آیتِ کریمہ کو سمجھنے اور اس سے ملنے والے عملی اسباق سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

آیتِ کریمہ کا شانِ نزول

اِبْنِ صُوریا ایک غیر مسلم تھا، بنی اسرائیل میں سے تھا، حضرت عبدُ اللہ بن عبّاس  رَضِیَ اللہ عنہما  فرماتے ہیں: ایک دِن اِبْنِ صُوریا مَحْبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سُلطان  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے سامنے جُرأت و جَسارَتْ کرتے ہوئے بولا: اے مُحَمَّد (صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم)!   آپ کوئی ایسی چیز نہیں لائے، جسے ہم پہچانتے ہوں، اللہ پاک نے آپ پر کوئی واضح نشانی نہیں اُتاری۔

اس بدبخت کے جواب میں اللہ پاک نے آیتِ کریمہ نازِل فرمائی([1]) اِرشاد ہوا:

وَ لَقَدْ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍۚ-وَ مَا یَكْفُرُ بِهَاۤ اِلَّا الْفٰسِقُوْنَ(۹۹) (پارہ:1، سورۂ بقرۃ:99)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور بیشک ہم نے تمہاری طرف روشن آیتیں نازل کیں اور ان کا انکار صرف نافرمان ہی کرتے ہیں ۔

ایک روایت یُوں بھی ہے کہ حضرت مُعَاذ بن جبل رَضِیَ اللہ عنہ نے ایک دِن یہودیوں کو ملامت کرتے (یعنی شرم دلاتے) ہوئے فرمایا: اے یہودیو...!! تم وہ ہو، جو ہمیں آخری نبی  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے مُتَعلِّق  بتایا کرتے تھے، تم نے ہی اِن کی وہ نشانیاں بتائی تھیں، جنہیں دیکھ کر ہم نے کلمہ پڑھا،  تم کلمہ کیوں نہیں پڑھتے؟ اس پر یہودی بولے: تَوْرات


 

 



[1]...تفسیر طبری، پارہ:1، سورۂ بقرۃ، زیرِ آیت:99، جلد:1، صفحہ:486، رقم:1640۔