Book Name:Rasool e Zeeshan Ke 3 Huqooq
و توقیر کرنا (ہر مسلمان )پر واجب ہے۔ ([1])باطن سے تعظیم کی مثالیں: * ذکرِ مصطفیٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے وقت دل میں خوشی، سروراور سکون کا پیدا ہونا * آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ہر بات کو دل سے تسلیم کرنا، عقل میں آئے یا نہ آئے وغیرہ ۔ظاہر سے تعظیم کی مثالیں : * نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ذکر کے وقت اَدب و اِحترام کا پورا خیال رکھنا ،مثلاً :ایسے الفاظ استعمال کرنا جن میں تعظیم ہو* ہو سکے تو ذکر کے وقت دَو زانو ہو کر ،باادب بیٹھیں * ذکرِ مبارَک کے وقت درودِ پاک پڑھنا * اگر روضۂِ اَقدس پر حاضری نصیب ہو تو وہاں لہجہ نرم اور آواز پست رکھنا، اور انتہائی عاجزی اختیار کرنا* آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے نسبت رکھنے والی چیزوں کا ادب و احترام کرنا *نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو نام سے نہ پکارنا، جیسے یا محمد،یا احمد کہنا کہ یہ بے ادبی اور حرام ہے،([2]) لہٰذا جب بھی پکاریں تو یارسول اللہ ،یا نبی اللہ ،یا حبیب اللہ وغیرہ ان الفاظ سے پکارئیے ۔
وضاحت :کسی کی مکمل اطاعت اور خالص پیروی کرنا اِتِّباع ہے ۔ ([3]) اُمّت پر نبی دو عالم ،شاہِ بنی آدم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا حق ہے کہ آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اِتِّباع کی جائے ، سیرتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اپنے لئے آئیڈیل (نمونہ )بنایا جائے ۔
اللہ پاک فرماتا ہے :
قُلْ اِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰهَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْكُمُ اللّٰهُ (پارہ :3،سورۂ آل عمران :31)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اے حبیب! فرما دو کہ اے لوگو! اگر تم اللہ سے محبت کرتے ہو تو میرے فرمانبردار بن جاؤ اللہ تم سے محبت فرمائے گا۔