Book Name:Mehmanon Ke 3 Huqooq
ابراہیم عَلَیْہ السَّلَام کی سنّت ہے ۔ ([1])پہلے دن مہمان کے لیے یعنی خوب اچھے اچھے کھانوں کا انتظام کیا جائے،پھردوسرے دن جو آسانی سے میّسر ہو پیش کرے ،3دن کی مہمانی ہوتی ہے([2])اِس کے بعد جو کچھ مہمانوں کو پیش کرے گا وہ صدقہ ہے ۔([3])
تیسرا حق :رخصت کرنے کےلیے دروازے تک چھوڑنا
وضاحت :یعنی مہمان کو عزت واحترام کے ساتھ رُخصت کیا جائے ،اُس کا سامان پیک کروانے اور سامان اُٹھوا کر اسٹیشن یا بس اسٹاپ تک پہنچانے میں اُس کی مدد کی جائے ،نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّمنے فرمایا:سنّت یہ ہے کہ آدمی اپنے مہمان کے ساتھ دروازےتک جائے ۔ ([4])
آج ہم نے مہمانوں نوازی کے 3 حقوق سیکھے ہیں ،ذہن میں بٹھا لیجیے:(1):مہمان کا اِکرام کرنا (2):مہمان کی مہمان نوازی (3): مہمان کو دروازے تک چھوڑنا ۔
سیکھنے سکھانے کے حلقوں میں یاد کروائی جانے والی دُعا
مرغ کی بانگ سن کر پڑھنے کی دُعا
اَللّٰھُمَّ اِنِیْ اَسْئَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ
ترجمہ:اے الٰہی! میں تجھ سے تیرے فضل کا سوال کرتا ہوں ۔ ([5])
مرغ رحمت کا فرشتہ دیکھ کر بولتا ہے ،اس وقت کی دعا پر فرشتے کے آمین کہنے کی امید ہے۔ ([6])