Book Name:Mehmanon Ke 3 Huqooq
فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم
جس نے ٭ نماز قائم کی ٭ زکوۃ ادا کی ٭ حج ادا کیا ٭ رمضان کے روزے رکھے اور ٭ مہمان کی مہمان نوازی کی وہ جنت میں داخل ہوگا۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو! جو ہمیں ملنے کے لیے دوسرے شہر سے آئے وہ مہمان ہے،جو اپنے محلے یا شہر سے ہمیں ملنے کی نیت سے کچھ وقت کے لیے آئے وہ مہمان نہیں مُلاقاتی ہے اور جو شخص اپنے کسی کام کے لیے آئے مثلاً ٭ کوئی اپنے مسائل کے بارے میں مشورہ لینے آئے ٭ کسی عالِم دین کے پاس مسئلہ پوچھنے آئے وہ مہمان نہیں۔([2]) اِسلام نے ہمیں مہمان کے حقوق ادا کرنے کی تَعلیم دی ہے ،آئیے مہمانوں کے چند حقوق سیکھتے ہیں ۔
پہلا حق :مہمانوں کا اِکرام کرنا
وضاحت :مثلاً :اس کا استقبال کرنا،مہمانوں سے خندہ پیشانی(مسکراتے چہرے ) سے ملنا ، بقدر طاقت اچھے اچھے کھانوں کا انتظام کرنا،فراخ دلی کا مظاہرہ کرنا،اچھے انداز میں گفتگو کرنا۔پیارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّمنے فرمایا: جو اللہ اور آخرت پر( کامل) ایمان رکھتا ہے ،وہ مہمان کا اِکرام کرے۔ ([3])
وضاحت: مہمانوں کی خاطِر تواضع (آؤبَھگَت) کرنا مہمان نوازی ہے۔میزبان کو چاہیے کہ مہمان کی خاطِرداری میں خود مشغول ہو، خادموں وغیرہ کے ذمہ یہ کام نہ چھوڑے کہ یہ حضرت