Book Name:Padosi Ke Huqooq (Qist 2)
زبان سے ، نہ کردار سے۔ پیارے آقا ،مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں عرض کی گئی : یارسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! فلاں عورت دن میں روزہ رکھتی ہے ،رات کو قیام کرتی ہے (نمازیں پڑھتی ہے ) اور اپنے پڑوسیوں کو تکلیف بھی پہنچاتی ہے۔آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّمنے فرمایا: وہ (عورت)جہنمی ہے ۔ ([1])
مختصر شرح :یعنی پڑوسیوں کوتکلیف دیناجہنمیوں والا کام ہے ،اگر یہ عورت اپنے اس کام سے توبہ نہ کرے (پڑوسیوں سے معافی تلافی نہ کرے ) تو جہنم میں جائے گی ،اس کے نوافل کام نہ آئیں گے کہ نوافل سے لوگوں کے حقوق معاف نہیں ہوتے۔([2])
تیسراحق:جنازہ پر حاضر ہونا
وضاحت:خدانخواستہ اگر پڑوسی یا اس کا کوئی عزیز وفات پاجائے تو اس کے غَم میں مکمل شرکت کرنا، غسل ، کفن سے لے کر تدفین تک جس جس معاملے میں اسے ہماری ضرورت ہو ساتھ نبھانا چاہئے! یاد رہے! نمازِ جنازہ فرض کفایہ ہے (کہ چند لوگوں نے پڑھ لی تو سب کا فرض اُتَر گیا، کسی نے نہ پڑھی تو جس جس کو خبر ملی تھی، سب گنہگار ہوئے) ([3])نماز جنازہ پڑھ کر دفن کے لئے قبر تک جانا بھی پڑوسی کا حق ہے ۔
سیکھنے سکھانے کے حلقوں میں یاد کروائی جانے والی دُعا
بِسْمِ اللّٰہ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللّٰہ لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہ
ترجمہ: اللہ پاک کے نام سے، میں نے اللہ پاک پر بھروساکیا، گناہ سے بچنے کی قوت اور نیکی کرنے کی