Book Name:Shetan Ki Insan Se Dushmani

اِس بات سے کہ ”بے شک میں نے تیرے لئے حرام چیزوں کو حلال کر دیا۔“

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد

اے عاشقانِ غوثِ اعظم!بیان کردہ واقعہ سے معلوم ہوا!شیطان لعین عام انسانوں سے تو دشمنی رکھتاہی ہے مگر اللہ والوں سے اس کی دشمنی اور زیادہ  سخت  ہوتی ہےاوران کو بہکانے کےلئے طرح طرح کےوارکرتاہے،کئی بار ناکام ہونے کے باوجود بھی مایوس نہیں  ہوتاجیساکہ بیان کردہ واقعہ میں پیرانِ  پیر ،روشن ضمیر ،حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہِ  عَلَیْہ جیسی ہستی کو بہکانے کے لئے یہ وار کیا کہ میں نے تمہارےلئے حرام چیزوں کو حلا ل کردیاتوآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نےاس کےاس وار کو ناکام بنادیا۔

یہ بھی پتہ چلا! کوئی کیسے ہی مرتبے والا بزرگ کیوں نہ ہو، خواہ وہ پیرو فقیر ہو یا عالم وولی ہو، اس پر اللہ پاک کی لازم کردہ  عبادات معاف نہیں ہوتیں۔ ذرا سو چئے!مخلوقات میں سب سے بڑا مقام کس کا ہے؟یقیناً پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا،آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ایسے نمازی تھے کہ ان کی مثل کوئی نمازی ہو ہی نہیں سکتا، ان کی مثل کوئی عبادت کرنے کا گمان بھی نہیں کرسکتا۔ ان پر تو تَہَجُّد بھی فرض تھی، اگرچہ وہ مالکِ شریعت ہیں، مگر ربِّ کریم  کے احکام پورے فرمائے۔

پىارے اسلامى بھائىو!یاد رکھئے!شیطان انسانوں کاکھلادُشمن ہے،اس بات کاذکر اللہپاک نے پارہ 15سُوْرَۂ  بنی اسرآئیل کی آیت نمبر 53 میں فرمایا ہے:

اِنَّ الشَّیْطٰنَ كَانَ لِلْاِنْسَانِ عَدُوًّا مُّبِیْنًا(۵۳)

تَرْجَمَۂ کنزالعرفان:بیشک شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے۔