Book Name:Shetan Ki Insan Se Dushmani

کوشش میں رہتاہے، آخری سانس تک بہکانے کی کوشش کرتا ہے کہ کسی طرح  مسلمان اپنے ایمان سے ہاتھ دھوکر دوزخ کا  حق داربن جائے،شیطان انسان کےدل میں جو وسوسے ڈالتا  رہتا ہے، وہ  وسوسے بعض اوقات اتنے خطرناک ہوتے ہیں کہ انسان کے لئے اپنا دِین و ایمان بچانا مشکل ہوجاتا ہے، جیسےکبھی تقدیر کے بارے میں وسوسہ، کبھی ایمانیات کے بارے میں وسوسہ،کبھی عبادات کے بارے میں وسوسہ،کبھی پاکیزگی کے معاملات کے بارے میں وسوسہ اورکبھی یہ نامُراد شیطان اللہ پاک کے بارے میں وسوسے ڈالتا رہتا ہے۔آئیے!اس کے متعلق ایک واقعہ سنتے ہیں ،چنانچہ

امام رازی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اور شیطان

جب امام فخرُالدِّین  رازی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے وصال کا وقت قریب آیا  تو شیطان بھی وہاں آپہنچا۔ اُس نے اِن سے پوچھا :تم نے عمر مُناظروں میں گزاری ،خدا کو بھی پہچانا؟ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے فرمایا: بے شک خُدا ایک ہے۔اس نے کہا:اس پر کیا دلیل؟آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے ایک دلیل  دی، وہ مردود فرشتوں کا اُستاد رہ چکا تھا،اس نے دلیل کا جواب دے کر وہ دلیل رَد کر دی۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے دوسری دلیل  دی اُس نے  اس کا بھی جواب دے دیا۔ یہاں تک کہ 360دلیلیں حضرت نے قائم کیں اور اس نے سب  کا جواب دے دیا۔ اب آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ سخت پریشانی میں اور نہایت مایوس، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے پِیر  و مُرشِدحضرت نجمُ الدِّین کُبریٰ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کہیں دُور دراز مقام پر وُضو فرمارہے تھے، وہاں سے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے آواز د ی:کہہ کیوں نہیں دیتا کہ میں نے خدا کو بے دلیل ایک مانا۔ (آداب ِمرشد کامل ،ص۸۸ملخصا)