Book Name:Shab e Meraj Deedar e Ilahi
دِیدار ناممکن نہیں ہے، اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! آخرت میں ہر جنتی کو دِیدارِ اِلٰہی نصیب ہو گا بلکہ جنّت کی جتنی نعمتیں ہیں، ان میں سب سے اعلیٰ نعمت دِیدارِ اِلٰہی ہے۔ اب ذرا غور فرمائیے! حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام سے لے کر حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلام تک جتنے انبیائے کرام علیہم السَّلام تشریف لائے،پِھر اُن کی اُمّت کے اَہْلِ ایمان، ہم گنہگار اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! جنّت میں رَبِّ کریم کے دِیدار کاشرف پائیں گے، لیکن ذرا فاصلوں کی گنتی کیجئے! * پہلے تو اس دُنیا کی مشکلوں بھری زندگی * پِھر حالتِ نزع * عالَم برزخ (یعنی قبر ) میں ہزاروں سال کا قیام، پِھر قیامت، قیامت کا 50 ہزار سالہ دِن، پِھر اس کے بعد اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! جنّت میں داخِلہ نصیب ہو گا، پِھر وہاں کی نعمتوں میں سب سے اعلیٰ نعمت اللہ پاک کا دِیدار نصیب ہو گا۔ غرض کہ تمام انسانوں کو جو نعمت اتنے مرحلوں سے گزرنے کے بعد عطا کی جائے گی، میرے اور آپ کے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو وہی نعمت اسی دُنیوی زندگی میں دِی گئی اور عطا بھی اس شان سے ہوئی کہ
قربان میں شان و عظمت پر، سوئے ہیں چین سے بستر پر
جبریلِ امیں حاضِر ہو کر معراج کا مژدہ سُناتے ہیں([1])
سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہے ہمارے پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی نِرالی شان...!! اسی لئے تو ہم کہتے ہیں:
سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی سب سے بالا و اعلیٰ ہمارا نبی
اپنے مولیٰ کا پیارا ہمَارا نبی دونوں عالَم کا دُولہا ہمَارا نبی