Book Name:Shoq e Hajj
اس نے تڑپ تڑپ کر اللہ کریم کی بارگاہ میں دعائیں کیں ، اب کی بار اس پر کرم ہو ہی گیا ، چنانچہ ایک رات جب یہ سویا تو سوئی ہوئی قسمت جاگ اٹھی ، آنکھ لگی تو دل کی آنکھیں کھل گئیں ، بگڑی بنانے والے آقا صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ایک عاشقِ رسول کے دل کی حسرت کو پورا فرمانے کے لئےخواب میں تشریف لائے۔
اُمّت کے حال سے وہ آگاہ ہر گھڑی ہیں خوابوں میں آرہے ہیں، بِگڑی بنا رہے ہیں
رسولِ رحمت ، شفیع ِاُمّت صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نےاپنے اُس عاشق کو فرمایا : تم اِس سال حج کے لئےچلے جانا۔
رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی زبان مُقدّس سےحج کی اجازت کی خوشخبری سنتے ہی اُس عاشقِ رسول کی آنکھ کھل گئی۔ بارگاہِ نبوت سے حج کی اجازت مل چکی تھی ، اس کا دِل خوشی سے جھوم رہا تھا ، سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی میٹھی میٹھی پیاری پیاری آواز اس کے کانوں میں رَس گھول رہی تھی ، وہ بہت خوش تھا لیکن اچانک یاد آیا کہ حج کی اجازت تو مل گئی مگر میرے پاس تو اتنے اسباب ہی نہیں ہیں کہ حج پر جا سکوں ، یہ خیال آنے کی دیر تھی ، ساری خوشی غم میں تبدیل ہوگئی۔
دوسری رات ہوئی ، پھر رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم خواب میں تشریف لائے ، پھر ارشاد فرمایا : تم اِس سال حج کے لئےچلے جانا۔
وہ عاشقِ رسول اپنی بے سروسامانی کا ذکر نہ کر سکا ، تیسری رات پھر کرم ہوا ، پھر اللہ کے رسول ، رسولِ مقبول صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم خواب میں تشریف لائے اور فرمایا : تم اس سال حج کے لئےچلے جانا۔ اس بار بھی یہ اپنی پریشانی بیان نہ کر پایا ، آخر چوتھی رات پھر کرم ہوا ،