Shoq e Hajj

Book Name:Shoq e Hajj

آقا کریم ،  رؤوفُ رَّحیم  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا  : تم پوچھنے آئے ہو کہ  * جب  حاجی اپنے گھر سے نکلتا ہے تو اس کے لئے کیا ثواب ہے؟ * جب وہ میدانِ عرفات میں ٹھہرتا ہے تو اس کے لئے کیا ثواب ہے؟  * جب وہ رمیِ جمرات کرتا (یعنی شیطانوں  کو کنکر مارتا)  ہے تو اُس کے لئے کیا ثواب ہے؟ * جب حاجی سر منڈواتا ہے تو اس کے لئے کیا ثواب ہے؟ * جب حاجی آخری طواف پورا کر لیتا ہے تو اس کے لئے کیا ثواب ہے؟ انصاری صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ  نے عرض کیا :  اے اللہ  پاک کے نبی  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   !اُس ذات  کی قسم! جس نے آپ کو  سچا نبی بنا کر بھیجا ، بے شک آپ نے سارے سوال درست ارشاد فرمائے ،  اب ان کے جواب بھی عطا فرما دیجئے ،  رسولِ اکرم  ، نورِ  مُجَسَّم  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے فرمایا : جب حاجی اپنے گھر سے نکلتا ہے تو اس کی سواری کے ہر قدم کے بدلے اس کے لئے ایک نیکی لکھی جاتی ہے اور اس کا ایک گناہ معاف کر دیا جاتا ہے ، جب  وہ میدانِ عرفات میں ٹھہرتا ہے تو اللہ پاک اپنی شان کے لائق آسمانِ دنیا پر تجلی  فرماتا ہے اور فرماتا ہے :  اے فرشتو! گواہ ہو جاؤ !میں نے ان کے گناہ معاف کر دئیے اگرچہ بارش کے قطروں(Rain drops) اور ریت کے ذروں کے برابر ہوں۔

 رسولِ اکرم ،  نورِ  مُجَسَّم  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے مزید فرمایا :  جب حاجی رمیِ جمرات کرتا (یعنی شیطانوں  کو کنکر مارتا)  ہے تو قیامت تک اس کا ثواب کوئی نہیں جان سکتا ،  جب وہ اپنا سر منڈواتا ہے تو اس کے سر سے گرنے والےہر بال کے بدلے قیامت کے دن نور ہو گا اور جب حاجی کعبہ شریف کا آخری طواف کرتا ہے تو گناہوں سے ایسے پاک ہو جاتا ہے جیسا اُس دن تھا جب اس کی ماں نے اسے جنم دیا تھا۔([1])


 

 



[1]...صحیح ابن حبان، کتاب کتاب الصلاۃ، صفحہ : 586، حدیث : 1887۔