Book Name:Safai Ki Ahammiyyat

وضو کرنے کی برکت سے نہ صرف ہمارے ہاتھ منہ وغیرہ کی صَفائی ہوجاتی ہے بلکہ ہمیں کئی بیماریوں اور جراثیم سے بھی تحفُّظ(Protection) حاصِل ہوجاتا ہے۔احادیثِ مبارکہ میں تو باقاعدہ اس کی ترغیبیں بھی موجود ہیں۔ آئیے!ترغیب کے لئے5فرامینِ مُصْطَفٰے سنتی ہیں،چنانچہ

کھانے سے پہلے اور بعد کے وضو کے فضائل

(1)ارشاد فرمایا:کھانے سے پہلے اور بعد میں وُضُو کرنا مُحتاجی کو دُور کرتا ہے اور یہ رسولوں عَلیھم السَّلَام کی سُنّتوں میں سے ہے۔(معجم اوسط ،۵/۲۳۱،حدیث:۶۶ ۱ ۷)

(2)ارشاد فرمایا: جو یہ پسند کرے کہ اللہ کریم اُس کے گھر میں خیر(یعنی بھلائی) زِیادہ کرے تَو جب کھانا حاضِر کیاجائے ،وُضُو کرے اور جب اُٹھایا جائے اُس وَقت بھی وُضُو کرے۔(ابن ماجہ،كتاب الاطعمه،باب الوضوء عند الطعام،۴/۹ ،حدیث:۳۲۶۰ )

(3)ارشاد فرمایا:کھانے سے پہلے وُضُو کرنا ایک نیکی اور کھانے کے بعدکرنا دو نیکیاں ہیں۔        (جامع صغير ، ص۵۷۴ ، حدیث :  ۹۶۸۲)

(4)ارشاد فرمایا:کھانے سے پہلے اور بعد وُضُو(یعنی ہاتھ اور منہ کا اگلا حصہ دھونا)رزق میں کُشادگی کرتا اور شیطان کو دُور کرتا ہے۔(کنزالعمال،کتاب المعیشۃ والعادات،الباب الاول،جز۱۵،۸/۱۰۶،حدیث:۴۰۷۵۵)

(5)ارشادفرمایا:کھانے میں بَرَکت کا ذریعہ اس سے پہلے وضو کرنا(یعنی دونوں ہاتھ گٹوں تک دھونا)ہے اور اس کے بعد(یعنی کھانے کے بعد) وضو کرنا ہے ۔( ترمذی،كتاب الأطعمۃ،باب ماجاء فی الوضوءالخ ،۳/۳۳۴،حدیث:۱۸۵۳ ملتقطاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد