Book Name:Mujza-e-Meraaj Staeswen Shab 1440

ہے تىرا قرض ادا ہوجائے گا۔ تُو على بن عىسىٰ وزىرِ سلطنت کے پاس جا اور جا کر اسے کہہ دے کہ قرضہ ادا کرنے کے لىے مجھے تىن ہزار(3000) دِىنار دے دے۔وہ مقروض تاجرکہتا ہے کہ میں جب بىدار ہوا تو بڑا خوش تھا، پرىشانى ختم ہوچکى تھى، لىکن پھر ىہ خىال بھی آىا کہ اگر وزىر صاحب کوئى دلىل  ىا نشانى طلب کرىں گے تو مىرے پاس کوئى دلىل نہىں ہے۔ یہی سوچتے ہوئے دوسرى رات آگئی جب میں سویا تو قسمت جاگ اُٹھى، مجھے آقائے دو جہاں، رحمتِ دوعالمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا دىدارنصىب ہوا، حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے بھى على بن عىسىٰ وزىر کے پاس جانے کا ارشاد فرماىا، جب آنکھ کُھلى تو خوشى کى انتہا نہ تھى، تىسرى رات پھر اُمت کے والىصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ تشرىف لاتے ہىں اور پھر حکم فرماتے ہىں کہ وزىر على بن عىسى کے پاس جاؤ اور اُسے ىہ فرمان سنا دو، عرض کىا: یَارَسُوْلَاللہ! صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کوئى نشانی  یا  دلىل ارشاد فرما دیجئے جو میں اُ س وزیر کو بتاؤں۔ ىہ سُن کر منگتوں کی جھولیاں بھرنے والے داتا، سخاوت کے دریا بہانے والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرماىا کہ اگر وزىر تجھ سے کوئى علامت پوچھے تو کہہ دىنا کہ تم نمازِ فجر کے بعد کسى کے ساتھ بات کرنے سے پہلےرَسُولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ذات پر  پانچ ہزار (5000)باردرودِ پاک پڑھتے ہو،جسےاللہکریم اورکراماً کاتبىن کے سوا کوئى نہىں جانتا۔ىہ فرما کر سىّدِ دوعالم،نورِ مجسّمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ تشرىف لے گئے ، مىں بىدارہوا، نمازِ فجر کے بعد مسجد سے باہر قدم رکھا، غور کیا تو معلوم ہوا کہ آج مہلت کو مکمل ایک ماہ گزر چکا تھا۔ مىں وزىر صاحب کى رہائش گاہ پر پہنچا اور وزىر صاحب سے سارا قصہ کہہ سُناىا، جب وزىر صاحب نے کوئى نشانی مانگی اور مىں نے آقا کریم، رسولِ عظیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ارشاد سناىا تو وزىر صاحب خوشى و مسرت سے جُھوم اُٹھے، وہ گھر کے اندر گئے اور نو ہزار (9000)دِىنار لے کر آگئے، اُن مىں سے تىن(3000) ہزار گِن کر مىرى جھولى مىں ڈال دىئے اور کہا: ىہ تىن ہزار(3000) قرض کى ادائىگى کے لىے ہیں، پھر