Aulad Ki Tarbiyat Aur Walidain Ki Zimadariyan

Book Name:Aulad Ki Tarbiyat Aur Walidain Ki Zimadariyan

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                     صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! عِلْمِ دِین  سے دُوری کے باعث  ہمارے معاشرے میں بعض والدین  ایسےبھی ہیں  جو خودبھی نیکیوں سے محروم رہتے ہیں اور اپنی اولاد کوبھی اپنے نقشِ قدم پرچلانے کی کوشش کرتے ہیں، اگرخوش قسمتی سےان کے بچے نیکی کے  راستے پرچل نکلیں تو بد قسمتی سے ایسے والدین ان کامذاق اُڑاتے،مختلف طریقوں سے ستاتے اوراس را ستےسے ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں، یوں روز روز کے طعنوں سے تنگ آکر بسا اوقات بچہ بھی بُرائی کے راستے پر چل پڑتاہے اور بُرے لوگوں کی صحبت میں رہ کر ان کی عادات واطوار اپنالیتاہے،گالی گلوچ، لڑائی جھگڑا اورنشے کی بُری بیماری میں پڑکر اپنی دنیاوآخرت برباد کر لیتا ہے۔ آئیے!اس بارے میں ایک عبرت ناک واقعہ  سنتی ہیں اور عبرت کے مَدَنی پھول  چنتی ہیں، چُنانچِہ

ایک دلخراش واقعہ

شیخِ طریقت،امیرِاَہلسُنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مَوْلانا ابُو بلال محّمد الیاس عطّار قادِرِی رَضَوِی ضِیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ”نیکی کی دعوت“صَفْحہ نمبر546پر تحریر فرماتے ہیں: ایک اسلامی بھائی کے بیان کا خُلاصہ ہے:(زم زم نگرحیدر آباد،بابُ الاسلام سندھ پاکستان کا)ایک نوجوان غالِبًا 1988؁ء میں عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہوا۔نَمازوں کی پابندی کے ساتھ ساتھ چہرے پر داڑھی شریف سجالی،سر پرعِمامہ شریف اپنی بہاریں دکھانے لگا۔اُس نے مدرَسۃُ المدینہ(بالِغان) میں پڑھنابھی شُروع کردیا۔ اُس کا تعلُّق ایک ماڈَرن اورامیر گھرانے سے تھا،گھر والوں کو اُس کی زندگی میں آنے والا مَدَنی انقلاب سمجھ میں نہ آیا،چُنانچِہ اس کی مُخالَفت شُروع ہوگئی،طرح طرح