Book Name:Ummat-e-Mustafa Ki Khasusiyaat

اے  خدائے  دو  جہاں  اِحسان   تیرا   ہے   بڑا                                    تُو نے پیدا ان کی اُمّت میں ہمیں فرمایا  ہے

(وسائل بخشش مرمم،ص۴۶۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کردہ مدنی پھولوں میں اُمت کی فضیلت کے ساتھ ساتھ اللہ پاک کے احسانات کا بھی بیان ہے، جن میں یہ بھی ہے کہ ہمارے جرم وگناہوں کی پردہ پوشی کا اہتمام کیا گیا ہے اوریہ بھی بیان ہوا ہے کہ اس اُمت میں علماء و اولیاء ہوتے رہیں گے۔آج بھی دیکھا جاتا ہے کہ دنیا بھر میں کروڑوں مسلمان حنفی  تو کروڑوں شافعی، اسی طرح مالکی و حنبلی ہیں۔اسی طرح کروڑوں قادری، نقشبندی، چشتی،سہروردی سلسلوں سے وابستہ ہو کر اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہم اجمعین کے سائے میں ہیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اُمّتِ سرکار کو ربِّ کریم نے جن خُصوصیات سے نوازا ہے،ان میں سے ایک خُصوصیت یہ بھی ہے کہ اللہ پاک نے اس اُمّت کو حافظے کی مضبوطی کی عظیمُ الشان نعمت  بھی عطا فرمائی ہے۔چنانچہ

کم عمری میں عِلْم کا حُصول

حضرت سَیِّدُنا حسین بن عبدالرحیم عراقی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:اس اُمّت کی ایک خُصوصیت یہ بھی ہے کہ  لوگوں نے اپنی کم عمر ی میں جن علوم پر عُبو ر حاصل کیا،گزشتہ اُمّتیں لمبی عمر ملنے کے باوجود حاصل نہ کرسکیں،یہی وجہ ہے کہ اتنی کم عمری میں اس اُمّت کےمجتہدین پر علوم ومعارف کے خزانے کھل گئے۔(شرح زرقانی علی المواهب،خصائص امتہ الخ، ۷/۴۷۸)

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ اس اُمت میں کثیر علماء ہوئے،ہورہے ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔

آئیے! ہم اپنے بارے میں غور کریں کہ کیا ہم اپنے اوپر لازم (فرض و واجب) علوم بھی حاصل کرنے کی