Book Name:Maan ke Dua ka Asar

دیا۔(تو یُوں ماں کی دُعا اورسَیِّدُنا اِبنِ مَخْلَدرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی بَرَکت سے اُس نوجوان کو رِہائی کا پروانہ نصیب ہوگیا۔)(عیون الحکایات، الحکایۃ الثامنۃ والاربعون بعدالمائۃ:دعوۃ بقی بن مخلد،ص۱۶۶)

دُعائے ولی میں وہ تاثیر دیکھی

بدلتی ہزاروں کی تقدیر دیکھی

ماں کی دُعا میں یہ تاثیر دیکھی

بدلتی ہزاروں کی تقدیر دیکھی

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ!سُنا آپ نے کہ اللہ کریم نےماں کی دُعاؤں میں کیسی تاثیررکھی  ہے کہ ماں جب اپنی اَولاد کے حق میں دُعا کرتی ہے تو ربِّ کریم اُس کے اُٹھے ہوئے ہاتھوں کی لاج رکھتا اور اَولاد کے حق میں اُس کی دُعا قَبول فرماتا ہے ،حتّٰی کہ ماں کے دِل سے نِکلی ہوئی دُعاؤں کی بَرَکت سے اللہ پاک اَولاد سے مصیبتوں اور آزمائشوں کو دُور فرمادیتا ہے۔تو کتنے خوش نصیب ہیں وہ لوگ کہ جن کے والِدَین زِندہ اور اُن سے راضِی ہیں اور کس قَدر سَعادت مَنْد ہےوہ اَولاد جو اپنے ماں باپ کا سَہارا بنتی،اُن کی خدمت کرکے اُن کی دُعائیں لیتی اور رِضائے الٰہی کی حق دار قَرار پاتی ہے، لہٰذا اگر ہم بھی چاہتے ہیں کہ ربّ کریم ہم سے راضِی رہے،رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہم سے خوش ہوجائیں،ہمارے والِدَین ہمارے لئے بھی دُعائیں کیا کریں تو ہمیں چاہئے کہ ہم اپنےوالِدَین کی قَدر کریں،اُن کے اِحسانات کو یاد رکھیں،اُن کی خِلافِ مِزاج باتوں سے دَرْگُزر کریں، اُن کا ہر طرح سے خیال رکھیں،اُن سے اچّھا سُلوک کریں،اُن کی جائز ضَرورِیَّات پُوری کریں،اُن کا ہر جائز حکم بجالائیں،بالخُصوص جب والِدَین بُڑھاپے کی دہلیز پر قَدم رَکھ چُکے ہوں کیونکہ ایسے وَقْت میں اُنہیں