Book Name:Maan ke Dua ka Asar

سبھی چاہتے ہوں گے توآئیے!ہم ایسی اچھی صُحبت اِختیارکریں جہاں ماں باپ کا ادب واِحترام سکھایا جاتا ہو،جہاں ماں باپ کی تعظیم و توقیرکرنا سکھایاجاتاہو،اِ س پُرفتن دورمیں عاشقانِ رسول کی مدنی تحریک دعوتِ اسلامی کامدنی ماحول اللہ پاک کی بہت بڑی نعمت ہے،قربان جاؤں اللہ کے ولی،بانیِ دعوتِ اسلامی امیرِ اہلسنّت پرکہ جن کی مدنی تربیت سے ایسے لاکھوں نوجوانوں کی زندگیوں میں مدنی اِنقلاب برپاہوا ہے کہ جواپنے والدین کے لیے تکلیف کا باعث بنے ہوئے تھے،وہ خوش نصیب آج ماں باپ کے لیے راحت کا سامان بن گئے ہیں،ایک تعدادایسی ہوگی جن کی شرارتوں یابُری حرکتوں کی وجہ سے ماں باپ کی نیندیں اُچاٹ  ہوگئی ہوں گی مگر دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول کی برکت سے اب چین کی نیند نصیب ہوئی ہوگی۔

آئیے! ہم مدنی انعامات کو اپنا لیں،مدنی قافلوں کے مُسافر بن جائیں،ہمیں پتہ چلے گاکہ ماں باپ کی دُعائیں کس طرح لی جاتی ہیں،ہفتہ وارسُنّتوں بھرے اجتما ع و مدنی مذاکرےمیں نہ صرف خود شرکت کی سعادت حاصل کریں بلکہ اپنے دوست احباب کو بھی شرکت کروائیں،پھر پتہ چلے گاکہ ماں باپ کوکس طرح خوش کرکے ان کے دِل کی دُعائیں لی جاسکتی ہیں۔"مدنی دورے"کے لیے اپنے آپ کو پیش کریں،ہروقت اپنے آپ کو نیکی کے کاموں کے لیے تیار رکھیں۔

یقیناًماں باپ کی اِطاعت و فرمانبرداری کرنا اَولاد پر لازِم ہے البتّہ ماں باپ اگر کسی خلافِ شرع بات کا حکم دیں مثلاًداڑھی منڈوادو وغیرہ تو اِس صورت میں شریعت نے  اُن کا حکم ماننے سے منع فرمایا ہےکیونکہ ربِّ کریم کی نافرمانی میں مخلوق کی فرمانبرداری کرناجائز نہیں،چنانچہ

اگر ماں باپ آپس میں لڑیں تو اولاد کیا کرے؟

اعلیٰ حضرت،اِمامِ اَہلسنّت،مولاناشاہ امام اَحمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں : اگر ماں باپ