Book Name:Husn-e-Ikhlaq ki barkatain

عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم چارسو(400) صَحابَۂ کِرام رِضْوَانُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی فَوج لے کر مُقابَلے کے لئے رَوانہ ہوگئے۔دُعْثُور کو جب یہ خَبَر مِلی کہ رَسولِ اَکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم ہمارے شہر میں آ گئے ہیں تو وہ بھاگ نِکلا اور اپنے لشکر کو لے کر پہاڑوں پر چَڑھ گیامگر اِس کی فَوج کا ایک آدَمیحَبَّانگِرِفتار ہو گیا اور بارگاہِ رِسالت میں آکر اِسلام لےآیا۔اِتِّفاق سے اُس دِن زور دار بارِش ہو گئی۔رَسولِ کَرِیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم ایک دَرَخْت کے قَرِیب اپنے کپڑے سکھانے لگے۔پہاڑ کی بُلندی سے غیر مُسْلموں نے دیکھا کہ صَحابَۂ کِرام رِضْوَانُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن اپنے اپنے کاموں میں مَشغول ہیں اور  آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم اکیلے ہیں تو اُنہوں نے دُعْثُور  کو نَبیِّ کَرِیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم پر حَمْلہ کرنے کے لئے اُبھارا،دُعْثُور یہ جُملَہ”اگر میں محمد(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) کو قَتْل نہ کرسکا تو اللہ پاک مجھے قَتْل کردے“کہتے ہوئے تَلوار لے کر رَسولِ اَکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی طرف بڑھا حتّٰی کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے سَرِ مُبارَک پر تَلوار بُلند کرکے بولا:اب مجھ سے آپ کو کون بچائے گا؟ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے اِرْشاد فرمایا:اللہ کَرِیم مجھے تجھ سے بچائے گا“۔اِتنا کہنا تھا کہ حضرت جِبْرِیلِ اَمِین عَلَیْہِ السَّلَام فَوراً زمین پر اُترے اور دُعْثُور کے سینے پر ایسا گُھونْسَہ مارا کہ تَلوار اُس کے ہاتھ (Hand)سے چُھوٹ کر گِر پڑی۔ رَسُولِ کَرِیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے فَوراً تَلوار اُٹھالی اور فرمایا: ”اب مُجھ سے تجھے کون بچائے گا؟“ دُعْثُور نے کہا:مجھے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم سے کوئی بھی نہیں بچاسکتا!نَبیِّ اَکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کو اُس کی بے کسی پر رَحم آگیا،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے نہ صِرْف اُس کا قُصور مُعاف فرمادیا بلکہ اُس کی تَلوار بھی اُسے واپَس لوٹادی۔دُعْثُور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے اَخلاقِ کَرِیمانہ سے اِس قَدَر مُتَأَثِّر ہُوا کہ  کَلِمَہ پڑھ کر اُسی وَقْت مُسَلمان  ہو گیااور اپنی قَوم میں آ کر اِسلام کی دَعْوَت دینے لگا۔

(المواھب اللدنیۃ مع شرح الزرقانی،باب غزوۃ غطفان ،۲/ ۳۷۸-۳۸۱ ملخصاً)