Book Name:Ghaus e Pak Ki Karamat

موتیوں کی لڑی

مشہور مُحَدِّث حضرت سَیِّدُنا شَیْخ عبْدُ الحق مُحَدِّث دہلویرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں: مَشائخِ اَوْلِیاء رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن میں سے کوئی بھی کرامات کے لحاظ سے آپ کاہم پَلّہ نہیں،یہاں تک کہ بعض مشائخ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْننے فرمایا کہ آپ کی کرامات کا حال تو موتیوں(Pearls)کی لَڑی جیسا ہے کہ جب ٹُوٹتی ہے تو ایک کے بعد ایک موتی گِرتے چلے جاتے ہیں اور آپ  کی کرامات اَعْداد و شُمار سے باہر ہیں۔([1])

 آئیے!اپنے دلوں میں  حضور غَوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی عظمت مزید بڑھانے کیلئے آپ کی  2 کرامات سُنتے ہیں   چنانچہ

(1)گیہوں میں برکت ہوگئی

 شیخ ابو العباس احمد قَرَشِی بغدادی  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ   فرماتے ہیں کہ  ایک مرتبہ بغداد میں قحط پڑا ہوا تھا، میں نے  اپنے فاقے  اور کثرتِ عیال کی شکایت بارگاہِ غَوْثِیَّت میں کی  تو غوثِ صمدانی ، قُطبِ ربَّانی حضرت سَیِّدُنا شَیْخ عبدُ القادِر جِیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے میرے لئے ایک  وَیْبَہ(ایک مخصوص پیمانہ ) گندُم  کا نکالا اور مجھ سے فرمایا کہ اِس کو ایک  بوری میں ڈال  کر  اُس کا منہ  بند کردو اور ایک طرف سے کھول  کر نکالتے رہنا  اورپِیس کرکھاتے رہنا ۔لیکن اُس کے منہ کو  ہر گز نہ کھولنا ۔شیخ ابوالعباس رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ ہم   اُس بوری میں سے نکال نکال کر وہ گیہوں پانچ(5) سال تک  کھاتے رہے ۔ پھرایک دن  میری زَوجہ نے  اُس کا منہ  کھول دیا تو وہ سات(7) دن  میں خَتْم ہوگئے،پھر میں نے حُضور غَوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی خدمت میں یہ ماجرا عرض کیا تو آپ  نے اِرْشاد فرمایا: اگر تم اُس کو چھوڑ دیتے  اوراُس کا منہ نہ کھولتے تو اپنے مرنے تک اُسی سے  میں سے کھاتے رہتے  یعنی یہ گیہوں ختم نہ


 

 



[1] اشعۃ اللمعات،کتاب الفتن،باب الکرامات، ۴/۶۱۰ مفہوما