Book Name:Buzurgan e Deen Ka jazba e Islah e Ummat

کی ہاں میں ہاں نہ مِلائے،ہوسکے تو اُس کی اِصْلاح کرے،اگر یہ نہ بَن پڑے تو دِل میں بُرا جانتے ہوئے بات بدلنے کی سَعِی(کوشِش) کرے،اُسے نَماز کی تَلْقِین کرے،سُنّتوں پر عَمَل کا ذِہْن دے،اُسے یہ باوَرْ کروائے(یعنی یَقِیْن دِلائے) کہ عِزَّت و ذِلَّت دینے کا اِخْتِیار پَرْوَرْدَگار عَزَّ  وَجَلَّ کے پاس ہے،آپ اپنے مَنْصَب سے جائز فائدہ اُٹھا کر اِسلام کی خِدْمَت کیجئے،کیوں کہ عام لوگوں کی بَہُت ساری جِدّوجُہْد سے جوکام ہوسکتا ہے اُس کے مُقابلے میں آپ تھوڑی سی کوشِش سے دِین کا بَہُت زِیادہ کام کر سکتی ہیں،آپ اگر سُنّتوں بھرے اِجتِماع میں شِرْکَت کریں گی تو صِرف آپ کا نام سُن کر ہو سکتا ہے کئی اِسلامی بہنیں اِجتِماع کی حاضِری پر آمادَہ ہو جائیں وغیرہ۔مُبَلِّغہ کو چاہئے کہ جب ایک بار کسی”شَخْصِیَّت“سے مِل لے تو کَم اَز کَم اُتنے عَرْصے تک اُس سے رابِطے میں رہے جب تک اُسے انفرادی کوشش کی عادی بنا کر دُوسروں پہ انفرادی کوشش کرنے والی نہ بنا دے۔ہر نئی اِسلامی بہن سے بھی رابِطے کا یِہی اَنداز ہونا چاہئے، عارِضی طور پر ہاتھ مِلا کر،صِرْف رَسْمِی گفتگو کر لینے کو کافی نہ سمجھاجائے۔خبردار!کسی”شَخْصِیَّت‘‘سے اپنے ذَاتی کام نہ نِکلوائے،نوکَری یا کاروبار یا قَرْض وغیرہ کی ترکیب نہ بنائے بلکہ اِجتِماع کی حاضِری اور مَدَنی کاموں کیلئے اِنفِرادی کوشِش کرے۔

میں نیکی کی دَعْوَت کی دُھومیں مَچاؤں

بَدِی  سے  بَچُوں  اور  سب  کو  بَچاؤں

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                      صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنوں!یاد رکھئے!بِگڑے ہُوئے لوگوں کی اِصْلاح کی کوشِش کرنا کوئی نیا یا مَعْمُولی کام نہیں بلکہ یہ وہ عَظِیْمُ الشَّان کام ہے کہ جسے اَنْبِیائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے بَحُسْن و خُوبی سَرْاَنجام دیا ،پھر جب سِلْسِلَۂ نُـبُوّت  کا باب بند ہوا تو مَدَنی آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے جانِثار صَحابَہ عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  اور بُزُرْگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کو یہ عظیم فَرِیْضَہ سونپا گیا،اُمَّت کی اِصْلاح کے  مَدَنی جَذبے سے سَرْشار اِن حضرات نے جب لوگوں کو نیکی کی دَعْوَت دینے کا  مَدَنی کام