Book Name:Buzurgan e Deen Ka jazba e Islah e Ummat

(بہارِشریعت،۳/۴۲۸،دُرِّمُختارو رَدُّالْمُحتار،۹/۵۹۸)،٭لوہے کی اَنگوٹھی جَہنَّمیوں کا زیور ہے۔(ترمذی، ۳/ ۳۰۵،حدیث:۱۷۹۲)٭مَرْد کیلئے وہی اَنگوٹھی جائز ہے جومَردوں کی اَنگوٹھی کی طرح ہو یعنی صِرْف ایک نگینے کی ہو اور اگر اُس میں(ایک سے زِیادہ یا) کئی نگینے ہوں تو اگرچِہ وہ چاندی ہی کی ہو، مَرد کے لیے ناجا ئز ہے(رَدُّالْمُحتار،۹/۵۹۷)٭بِغیر نگینے کی اَنگوٹھی پہننا ناجائز ہے کہ یہ اَنگوٹھی نہیں چَھلّا ہے، ٭حُروفِ مُقَطَّعَات(مُ۔قَط۔ط۔عات)کی اَنگوٹھی پہننا جائز ہے مگر حُرُوفِ مُقَطَّعَات والی اَنگوٹھی بغیر وُضُو پہننا اور چُھونا یا مُصَافَحے کے وَقْت ہاتھ مِلانے والے کا اُس اَنگوٹھی کو بے وُضُو چُھوجانا جائز نہیں، ٭اِسی طرح مَردوں کے لیے ایک سے زِیادہ(جائز والی) اَنگوٹھی پہننا یا(ایک یا زِیادہ) چَھلّے پہننا بھی ناجائز ہے کہ یہ (چَھلّا )اَنگوٹھی نہیں۔عَورَتیں چَھلّے پہن سکتی ہیں۔(بہارِ شریعت،۳/۴۲۸ ) ٭چاندی کی ایک اَنگوٹھی ایک نَگ (یعنی نگینے)کی کہ وَزن میں ساڑھے چار ماشے( یعنی چار گِرام 374 مِلی گِرام) سے کَم ہو، پہننا جائز ہے اگر چِہ بے حاجتِ مُہْر،(مگر)اِس کا تَرْک( یعنی جس کو  اِسٹامپ کی ضرورت نہ ہو اُس کیلئے جائز اَنگوٹھی بھی نہ پہننا)اَفْضَل ہے اور( جِن کو اَنگوٹھی سے اِسٹامپ لگانی ہواُن کے لئے)مُہْر کی غَرَض سے(پہننے میں) خالی جَواز (یعنی صِرف جائز ہی )نہیں بلکہ سُنّت ہے،ہاں!یا زَنانَہ پَن کا سِنْگار(یعنی لیڈیز اسٹائل کی ٹِیپ ٹاپ) یا اور کوئی غَرَضِ مَذْمُوم(یعنی قابلِ مَذَمَّت مَقْصَد) نِیَّت میں ہو تو ایک اَنگوٹھی(ہی)کیااِس نِیَّت سے (تو)اچّھے کپڑے پہننے بھی جائز نہیں۔(فتاویٰ رضویہ،۲۲/۱۴۱)٭چاندی کا چَھلّا خاص لِباسِ زَنان (یعنی عورَتوں کا پہناوا) ہے مَردوں کو مَکْروہِ( تَحریمی ، ناجائز وگُناہ ہے)(فتاویٰ رضویہ،۲۲/۱۳۰) ٭

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ دو کتب”بہارِ شریعت“ حِصّہ 16(304صفحات) نیز 120 صفْحات پر مشتمل کتاب”سُنّتیں اور آدابھدِيَّةً طلب کیجئے اور بغور اس کا مطالَعَہ فرمائیے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد