Book Name:Buzurgan e Deen Ka jazba e Islah e Ummat

چھیڑیں۔ پارہ 14سُوْرَۃُ النَّحْل آیت نمبر125 میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کا فرمانِ عالیشان ہے:

اُدْعُ اِلٰى سَبِیْلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَ الْمَوْعِظَةِالْحَسَنَةِ (پ۱۴،النحل:۱۲۵)

تَرجَمۂ کنز الایمان: اپنے رَبّ کی راہ کی طرف بُلاؤ پکی تدبیر اور اچھی نصیحت سے۔

(اور) مَنْقُول ہے:کَلِّمُوالنَّاسَ عَلٰی قَدْرِ عُقُوْلِھِمْ  یعنی  لوگو ں سے اُن کی عَقْلوں کے مُطَابِق  کلام کرو،٭نیکی کی دَعْوَت دینے کی راہ میں پیش آنے والی مُشْکِلات،تکالیف اورآزمائشوں کا خَنْدہ پیشانی سے اِسْتِقبْال کریں اور صَبْر واِسْتِقامَت کا پہاڑ بَن جائیں۔ ظاہِر ہے جب سَرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا راہِ خُدا میں تکالیف اُٹھانا یاد کریں گے توہمیں اپنی تکالیف اِس کے آگے ہیچ(کم)نظر آئیں گی،٭ مُبَلِّغِیْن کو چاہیے  کہ وہ بَحْث ومُباحَثہ میں نہ پڑیں بلکہ ایسے مَوْقَع پر عُلَمَائے حَقّہ کی طرف رُجُوع کریں کہ یہ اُنہیں حضرات کا شُعْبہ ہے،اَلْبَتَّہ اپنے عَقائد و اَعمال میں پُخْتَہ ضَرور رہیں،٭ والِدَین یا بڑے بہن بھائی اگر خَطا کے مُرتَکِب ہوں تو ہرگِز اُن پر شِدَّت نہ کریں،نِہایَت ہی عاجِزی اور نَرمی کے ساتھ اِصْلاح کی دَرخواست کریں۔اُن سے اُلجھا نہ کریں۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  ہمیں  اِن  مَدَنی پُھولوں کے مُطَابِق خُوب خُوب نیکی کی دَعْوَت کی دُھومیں مَچانے کی سَعادت نصیب فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اَنگوٹھی پہننے کی سُنّتیں اور آداب

آئیے!شَیْخِ طَرِیْقت،اَمِیْرِاَہلسُنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رِسالے’’163 مَدَنی پُھول‘‘سے انگوٹھی  کی سُنّتیں اور آداب سنتے ہیں۔٭مرد کو سونے کی اَنگوٹھی پہننا حرام ہے۔ سُلطانِ دو جہان، رَحمتِ عالَمیان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سونے کی اَنگوٹھی پہننے سے مَنع فرمایا۔(بخاری،۴ /۶۷ ، حدیث: ۶۳ ۸ ۵)٭(نابالِغ)لڑکے کو سونے چاندی کا زَیور پہنانا حرام ہے اور جس نے پہنایا وہ گنہگار ہو گا ۔