Book Name:Farooq e Azam ka Ishq e Rasool

نئے فیشن اَپنائیں،حُسنِ اَخْلاق سے پیش آنے کے بَجائے بَد اَخْلاقی اور دیگر  بُرائیاں بھی نہ نکال پائیں  تو ایسی مَحَبَّت کامل کیسے ہوگی؟جبکہ حقیقی مَحَبَّت تو اس بات کا تَقاضا کرتی ہے کہ حُقُوق کی اَدائیگی میں سرکارِ دوجہاں،شفیعِ عاصیاں،وکیلِ مجرماں صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اُونچا مانا جائے  ،وہ  اس طرح کہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لائے ہوئے دِین کوتسلیم کریں،آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تعظیم واَدَب بَجالائیں اور ہرشخص اور ہر چیز یعنی اپنی ذات،اپنی اَولاد، ماں باپ، عزیز واَقارِب اور اپنے مال واَسباب پرآپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رِضا وخُوشنودی  کو مُقدَّم رکھیں۔ (ماخوذاز اشعۃ اللمعات، ج۱،کتاب الایمان،فصل اول ،ص۵۰)اورجس کام سےآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مَنْع فرمادیا، اس سے بچنے کی کوشش بھی کرتے رہیں ،اگر بتقاضائے بَشَرِیَّت اس کا اِرْتکاب کر بیٹھیں  تواللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی رحمت سے بخشے جانے اور روزِ محشر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی شَفاعت پانے  کی اُمید رکھتے ہوئے سچّی توبہ کریں اورآئندہ اس گُناہ کی طرف جانے کا خیال بھی اپنے دل میں نہ لائیں۔آیئے!اس بات کی سچّے دل سے نِیَّت  کرتے ہیں کہ آج کے بعد ہماری کوئی نماز قَضا نہیں ہوگی  اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ   بلکہ آج تک جتنی نَمازیں قَضا ہوئی ہیں  توبہ کرکےانہیں  اَدابھی  کریں گےاِنْ شَآءَاللہعَزَّ  وَجَلَّ جُھوٹ،غیبت، چُغْلی، وعدہ خِلافی،دھوکہ دَہی وغیرہ گُناہوں سے بچتے رہیں گےاِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ فیشن پرستی کو چھوڑ کر سُنَّت کے مُطَابِق  لباس پہنیں گے اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ ،فلمیں ڈرامے  ، گانے باجے چھوڑ کر صِرْف مدنی چینل دیکھیں گے اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ 

میں بچنا چاہتا ہوں ہائے پھر بھی بچ نہیں پاتا
گُناہوں کی پڑی ہے ایسی عادت یا رسول
اللہ

کمر اعمالِ بَد نے ہائے! میری توڑ کر رکھ دی

تباہی سے بچا لو جانِ رحمت یا رسول اللہ