Book Name:Madani Inamaat Rah e Nijaat

اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتا ہوں ۔تاجدارِ رسالت ، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت، شَمْعِ بزمِ ہدایت ،نَوشَۂ بزمِ جنّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

سینہ تری سنّت کا مدینہ بنے آقا                        جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے!شیخِ طریقت،امیرِاہلسنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے رسالے ’’163 مَدَنی پُھول‘‘سےمِسْواک کے مَدَنی پھول سُنتے ہیں ۔

          پہلےدو (2)فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ مُلاحظہ ہوں: ٭دو رَکْعَت مِسواک کر کے پڑھنا بغیرمِسواک کی سَتّر (70)رَکْعَتوں سے اَفضل ہے۔([2])٭مِسواک کا اِستعمال اپنے لئے لازِم کر لو کیونکہ اِس میں مُنہ کی صَفائی اور رَبّ تعالیٰ کی رِضا کا سبب ہے۔([3]) ٭حضرتِ سیِّدُنا ابنِ عبّاس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ مِسواک میں دس خُوبیاں ہیں:(چند یہ ہیں )منہ صاف کرتی ، مَسُوڑھے کو مضبوط بناتی ہے، بینائی بڑھاتی ، بلغم دُور کرتی ہے ، منہ کی بدبو ختم کرتی ، سنّت کے مُوافِق ہے ،فرشتے خوش ہوتے ہیں، رَبّ عَزَّ  وَجَلَّ راضی ہوتا ہے،٭سیِّدنا امام شافِعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:چار چیزیں عقل بڑھاتی ہیں: فضول باتوں سے پرہیز،مِسواک کا استِعمال،صُلَحا یعنی نیک لوگوں کی صحبت اور اپنے علم پر عمل کرنا۔([4]) ٭مِسوا ک پیلو یا زیتون یا نیم وغیرہ کڑوی لکڑی کی ہومِسواک کی موٹائی چُھنگلیا یعنی چھوٹی اُنگلی کے برابر ہو٭مِسواک جب ناقابلِ اِستعمال ہوجائے تو پھینک مَت دیجئے کہ یہ آلَۂ ادائے سنّت ہے، کسی جگہ


 

 



[1]مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵

[2]اَلتَّرغِیب وَالتَّرہِیب  ،۱/۱۰۲ ،حدیث:۱۸

[3]مُسندِ اِمام احمد بن حنبل ج۲ ص۴۳۸حدیث ۵۸۶۹

[4]اِحیاء الْعُلوم ج ۳ص۲۷