Book Name:Madani Inamaat Rah e Nijaat

ہے،اُنہوں نے کہا کہ رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایاہے کہ جو شخص چار(4) رَکْعَت دوپہر سے پہلے پڑھے تو گویا اُس نے اِن رَکْعَتوں کو شبِ قدر میں پڑھااور دو (2)مُسلمان جب مُصافَحَہ کرتے ہیں تو اُن کے سب گُناہ جَھڑ جاتے ہیں کوئی گُناہ باقی نہیں رہ جاتا ۔([1])

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یاد رہے! کہ بیان کردہ اَحادِیث میں جہاں تمام گُناہوں کے مُعاف ہونے کا ذِکر ہے، اُس سے مُراد صَغِیْرَہ(یعنی چھوٹے) گُناہ ہیں کیونکہ کَـبِیْرَہ(یعنی بڑے گُناہ) توسچّی توبہ کئے بغیر اور اِسی طرح صاحبِ حق سے حق مُعاف کرائے بغیر مُعاف نہیں ہوتے ۔بہر حال سَلام نبیوں کے اِمام، خیْرُ الاَنام صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ایسی میٹھی میٹھی سُنّت ہے کہ اِس کے ذریعے باہمی نَفْرَت و عَداوَت ختم ہوتی اور آپس میں دوستی اور مَحَبَّت کی فَضا قائم ہوجاتی ہے،لہٰذا ہمیں بھی چاہئے کہ اِن احادیثِ کریمہ سے ملنے والے رنگ برنگے مدنی پھولوں کی روشنی سےسَلام کو عام کرنے والے مَدَنی اِنعام پر عمل کرتے ہوئے بِلا اِمتِیاز ہر مُسلمان کو سَلام کریں ،خواہ اُس سے جان پہچان ہو یا نہ ہو ،اسی طرح جب اپنے گھر میں داخل ہوں تو گھر والوں کو بھی سَلام کریں۔ آج کل عام طور پر لوگ گھر کے باہر تو کسی حد تک ایک دوسرے کو سَلام کرلیتے ہیں مگر گھر میں داخل ہوتے وقت گھر والوں کو سَلام نہیں کرتے ،بلکہ خاموشی سے گھر میں داخل ہوجاتے ہیں، یہ طریقہ سُنّت کے خِلاف ہےجبکہ گھرمیں داخل ہوتے وقت گھروالوں کوسَلام کرناسُنّت بھی ہے اورباعثِ خیروبرکت بھی ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ ان مَدَنی اِنعامات پر عمل کی کیسی برکتیں ہیں کہ ان کے ذریعے جہاں فرائض و واجِبات پر اِسْتِقامت حاصل ہوتی ہے ،وہیں اپنے اندر پائی جانے والی کئی ایک مُعاشرتی اوراَخلاقی  خامِیوں(یعنی کمزوریوں)کو دُور کرنے کا موقع بھی مِلتا ہے۔یہ تو چند ایک مَدَنی


 

 



[1] مشکاۃ المصابیح،کتاب الآداب،باب المصافحۃ والمعانقۃ، ۲/۱۷۱،حدیث:۴۶۹۴