Book Name:Tilawat e Quran ki Barkatain

اَفْسوس ہمارے مُعاشرے میں ایک بھاری تعداد ایسے لوگوں کی بھی ہے جو قرآنِ پاک سے کوسوں دُور ہے اور مہینوں گُزر جانےکے باوجود بھی انہیں تلاوت کی توفیق نصیب نہیں ہوتی،یہی وجہ ہے کہ آج ہمیں طرح طرح کی پریشانیوں کا سامنا ہے ،ناچاقیوں نااِتفاقیوں اور بے روز گاریوں نے بُری طرح ہمیں اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے،ہم میں سےتقریباً تمام ہی کے  گھروں میں قرآنِ کریم  مَوْجُود  ہوگااور یہ سعادت کی بات بھی ہے، لیکن ہم گویا رکھ کر بھول گئے ہیں اورکبھی کھول کر دیکھتے تک نہیں،حالانکہ گھروں میں تلاوتِ قرآن کریم کرنے کی بہت فضیلت ہے۔چُنانچہ

حضرتِ سیِّدُناابُوہُرَیْرہ  رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  فرماتے ہیں: ’’جس گھر میں قرآن پڑھا جاتا ہے وہ اپنے رہنے والوں پر کُشادہ ہوتا ہے، اس کی بھلائی کثیر ہوتی ہے، اس میں فِرشتے حاضر ہوتے اور شَیاطین اس سے نکل جاتے ہیں اور جس گھر میں قرآن نہیں پڑھا جاتا، وہ اپنے رہنے والوں پر تنگ ہوجاتا ہے، اس کی بھلائی کم ہو جاتی ہے،اس سے فِرشتے نکل جاتے اور شَیاطین آجاتے ہیں۔‘‘(احیاء العلوم (مترجم) ، ج۱ ، ص ۸۲۶)

امیرِ اہلسنّت اپنی تمنا کا اظہار فرماتے ہیں:

الٰہی خوب دیدے شوق قرآں کی تلاوت کا

شرف دے گنبدِ خضرا کے سائے میں شہادت کا

نبیوں کےسُلطان،رَحمتِ عالمِیان،سردارِ دو جہان صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ بَرَکت نشان ہے:تم قرآن سے تعلُّق باقی رکھو ،اس کو مُسْتقِل پڑھتے رہو ،سوقَسم ہے اُس کی ،جس کے قبضہ میں میری جان ہے، یقیناًقرآن زِیادہ چُھوٹنے پر آمادہ ہے ،اُن اونٹوں سے، جو اپنی رسیوں سے بندھے ہوں۔ (صحیح البخاری ج۳ ص ۴۱۲ حدیث۵۰۳۳)  لہٰذا میرے  پیارے اسلامی بھائیو!قرآنِ پاک کے حقیقی عاشق بن جایئے، اس سے سچی لو لگالیجئے ،اس کی روزانہ تلاوت کو اپنا معمول بنا لیجئے،اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  پھر اس