Book Name:Hazrat-e-Isa Ki Mubarak Zindagi

نَبِیًّاۙ(۳۰)وَّ جَعَلَنِیْ مُبٰرَكًا اَیْنَ مَا كُنْتُ۪-وَ اَوْصٰنِیْ بِالصَّلٰوةِ وَ الزَّكٰوةِ مَا دُمْتُ حَیًّاﳚ(۳۱)

وَّ بَرًّۢا بِوَالِدَتِیْ٘-وَ لَمْ یَجْعَلْنِیْ جَبَّارًا شَقِیًّا(۳۲)وَ السَّلٰمُ عَلَیَّ یَوْمَ وُلِدْتُّ وَ یَوْمَ اَمُوْتُ وَ یَوْمَ اُبْعَثُ حَیًّا(۳۳)

نے مجھے کتاب دی اور مجھے غَیْب کی خَبَریں بتانے والا (نَبی) کِیا اور اُس نے مجھے مُبارَک کیا میں کہیں ہوں اور مجھے نَماز و زَکوٰۃ کی تاکید فرمائی جب تک جیوں اور اپنی ماں سے اچھا  سُلوک کرنے والا اور مجھے زَبَردَست بدبَخْت نہ کیا اور وہی سَلامتی مجھ پر جس دن میں پیدا ہوا اور جس دن مَروں گا اور جس دن زِندہ اُٹھایا جاؤں گا۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یہ حضرت(سَیِّدُنا)عیسیٰعَلَیْہِ السَّلام کامُعْجِزَہ ہےکہ پیدا ہوتے ہی فَصِیْح زبان میں ایسی جامِع تَقْرِیر فرمائی۔اِس تَقْرِیْر(Speech)میں سب سے پہلےآپ(عَلَیْہِ السَّلَام ) نے اپنے آپ کو خُدا(عَزَّ  وَجَلَّ)کا بندہ کہا۔تاکہ کوئی اِنہیں خُدا یا خُدا(عَزَّ  وَجَلَّ)کا بیٹا نہ کہہ سکے کیونکہ لوگ آئندہ آپ(عَلَیْہِ السَّلَام ) پر تُہْمَت لگانے والے تھے اور یہ تُہْمَتاللہتعالیٰ پر لگتی تھی۔اِس لئے آپ(عَلَیْہِ السَّلَام) کے مَنْصَب ِ رِسالت کا یہی تقاضا تھا کہ اپنی والِدہ(رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا)پَر لگائی جانے والی تُہْمَت کوخَتْم کرنے سے پہلےاُس تُہْمَت کو دَفع کریں جو اللہتعالیٰ پر لگائی جانے والی تھی،اَللہُ اَکْبَر!سچ ہے خُداوَنْد ِ قُدُّوْس(عَزَّ  وَجَلَّ) جس کو نَبُوَّت کے شَرَف سے نوازتا ہے یقیناً اُس کی وِلادَت نِہایَت ہی پاک اور طَیِّب و طاہِر ہوتی ہے اور بچپن ہی سے اُس کی نَبُوَّت کے اعلیٰ آثار ظاہر ہونے لگتے ہیں۔(عجائب القرآن،۱۷۰ ملخصاً)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حضرت سَیِّدُنا عیسیٰ رُوْحُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کے کلام سےہمیں  یہ مَدَنی پُھول بھی مِلا کہ نَماز و زکوٰۃ کی ادائیگی اور والِدہ سے حُسْنِ سُلُوک کرنا بہت ہی  قدیم  عبادات اور انبیائےکِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کا پسندیدہ طریقہ رہاہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ!یہ ایسی پیاری عبادات ہیں کہ  شَرِیْعَتِ مُطَہَّرہ نےبھی ہمیں اِن چیزوں کاحُکم اِرْشادفرمایاہے،مگرافسوس!اب مساجِد خالی اور بُرائی کےاڈّےآبادنظر آتےہیں،زکوٰۃ نکالنے کےمُعَامَلے میں ٹال مَٹول سے کام لِیا جارہا ہے،زکوٰۃ کے مُسْتَحِقِّیْن دَر دَر کی ٹھوکَریں کھانے پرمَجبور ہیں،وہ ماں جس کے قَدَموں تَلےجَنَّت ہےاُسی ماں