Ghuas e Pak Ki Nashihatain

Book Name:Ghuas e Pak Ki Nashihatain

پاک  رَحْمَۃُ  اللہ  عَلَیْہ  نے ایسےوسوسے کی بھی کاٹ کر دی، فرمایا: ان تین باتوں پر عَمَل کرنا (یعنی: (1): اللہ  پاک کے اَحْکام کو بجالانا (2):منع کردہ باتوں سے رُکنا (3):اورتقدیر پر راضی رہنا، ان تینوں باتوں پر عَمَل کرتے رہنا) یہ مسلمان کی اَدْنیٰ حالت ہے۔ مطلب یہ کہ ہر وہ شخص جس نے کلمہ پڑھا ہے، اب چاہے وہ دُنیا دار ہے، چاہے دیندار ہے، چاہے تاجِر ہے، چاہے وکیل ہے، ڈاکٹر ہے یا ڈرائیور ہے، سیٹھ ہے یا نوکر ہے، بڑے سے بڑ ے بادشاہ سے لے کر غریب ترین آدمی تک ہروہ شخص جس نے کلمہ پڑھا ہے، جسے ایمان کی دولت نصیب ہے، اس پر لازِم ہے کہ وہ ان تین باتوں پر ہمیشہ عَمَل کرتا رہے۔ 

پھر یہاں ایک اَوْر نکتے پر غور کیجئے! عُمُوماً ہمارے ذِہن میں کئی قسم کے خیالات چَل رہے ہوتے ہیں، ہم بہت سارے منصوبے بنا رہے ہوتے ہیں، ہم دِل ہی دِل میں بڑے بڑے خواب سجا رہے ہوتے ہیں بلکہ ایسے لوگوں کی بھی ایک تعداد ہے جو نماز پڑھتے ہوئے بھی دُنیوی سوچوں میں مَصْرُوف ہوتے ہیں، اب حُضُورغوثِ پاک  رَحْمَۃُ  اللہ  عَلَیْہ  کی تعلیم دیکھئے! آپ نے فرمایا: فَلْیُحَدِّثْ بِہَا نَفْسَہٗ یعنی آدمی کو چاہئے کہ اپنے آپ سے یہ تین باتیں بیان کرتا رہے۔

 مطلب یہ کہ جس طرح ہم دُنیوی معاملات میں خواب سجاتےرہتے ہیں، کمانا کہاں سے ہے؟ کھانا کیا ہے؟ ایک دُکان بنا لی، اب دُوسری کب بنانی ہے؟ ایک کاروبارکامیاب ہو گیا، دوسرا کیسے شروع کرنا ہے؟ یُوں ہم اُٹھتے بیٹھتے، چلتے پھرتے، ہر وقت کسی نہ کسی سوچ میں ہوتے ہیں، دُنیامیں آگے سے آگے بڑھنے کے خواب سجا رہے ہوتے ہیں، حُضُور غوثِ پاک  رَحْمَۃُ  اللہ  عَلَیْہ  نے گویا ہمیں یہ دَرْس دیاکہ تم دُنیوی مُعَاملات میں خواب سجاتے