Book Name:Waseely Ki Barkatain
کے اندر تھے، باہَر تیز طوفانی بارش ہو رہی تھی، اسی دوران اچانک ایک بڑا پتھر پھسل کر گِرا اور غار کے مُنہ پر آگیا، غار بند ہو گیا، اندر اندھیرا...!! باہَر نکلنے کا راستہ ہی نہیں ہے۔ بڑی مشکل ہو گئی، اب انہوں نے آپس میں ایک دوسرے کو کہا: آج تک تم نے جتنے نیک عمل کئے ہیں، تمہاری نظر میں ان میں سے جو سب سے اَفْضَل عمل ہے، اللہ پاک کی بارگاہ میں اس کا وسیلہ پیش کرو! چنانچہ * ان میں سے ایک نے والدین (Parents) کی خدمت والی نیکی کا وسیلہ پیش کر کے دُعا کی: اے اللہ پاک! میری خدمتِ والدین والی نیکی کے صدقے اس چٹان (Rock) کو اتنا ہٹا دے کہ ہمیں آسمان نظر آجائے۔ جیسے ہی اس نے نیک عمل کا وسیلہ پیش کر کے دُعاکی، اسی وقت وہ چٹان ذرا سا سرک گئی اور آسمان نظر آنے لگا * اب دوسرے صاحِب نے اپنے خوفِ خُدا اور حیاء والی نیکی کا وسیلہ پیش کر کے کہا: اے اللہ پاک!میرے اس نیک عمل کی برکت سے اس چٹان کو مزید ہٹا دے۔ چنانچہ چٹان مزید سرک گئی * اب تیسرے شخص نے اپنی امانت داری والی نیکی کا وسیلہ پیش کر کے دُعا کی: اے اللہ پاک! میری اس امانت داری (Honesty) کے وسیلے سے اس چٹان کو مزید ہٹا دے۔ جیسے ہی اس نے دُعا کی تو میرے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم فرماتے ہیں: وہ چٹان جس نے غار کا منہ بند کر کے انہیں قید کر دیا تھا، ان کے نیک اعمال کے وسیلے کی برکت سے ہٹ گئی (اور یہ سب اپنے رستے چلے گئے)۔ ([1])
سُبْحٰنَ اللہ ! یہ ہے وسیلے کی برکت...!! لہٰذا جب بھی کوئی مشکل ہو، پریشانی ہو، مصیبت ہو،تنگدستی (Poverty) ہو، کوئی کام کرنا چاہتے ہوں، کسی میدان میں کامیابی چاہتے ہوں تو نیک کام کریں، اپنے نیک اَعْمال کا وسیلہ پیش کر کے، انبیائے کرام، اَوْلیائے