Book Name:Shehad ki Makhi Ko Nasihat
بیٹھ جائے، اس کے پیروں وغیرہ پر گندگی لگ جائے تو اسے چھتّے میں داخِل ہی نہیں ہونے دیا جاتا، اس کام کے لیے ان کے ہاں باقاعِدہ دربان بھی مُقَرَّر ہوتے ہیں *ان میں کام تقسیم ہوتے ہیں، کچھ مکّھیوںکا کام شہد بنانا ہوتا ہے *کچھ موم بناتی ہیں *کچھ چھتّہ تعمیر کرتی ہیں *اور کچھ پانی لاتی ہیں۔ یُوں یہ سب مِل جُل کر کام میں مگن رہتی ہیں۔ ([1])
پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! وہ کون ہے؟ جس نے ان چھوٹی چھوٹی مکّھیوں کو ایسا ہنر مند، ایسا مُنَظَّم اور واقِف کار بنا دیا ہے...؟ یقیناً وہ اللہ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْک ہے، اسی کی قُدْرت غالِب ہے، وہی ہے جو سب کو پالتا ہے، وہ سب کو صَلاحِیَّات عطا فرمانے والا ہے۔
کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے، وہی خُدا
ہے
دکھائی
بھی جو نہ دے، نظر بھی جو آرہا ہے وہی خُدا ہے
کسی
کو تاجِ وقار بخشے، کسی کو ذِلّت کے غار بخشے
جو
سب کے ماتھے پہ مہرِ قدرت لگا رہا ہے، وہی خُدا ہے
سفید
اُس کا سیاہ اُس کا، نَفَس نَفَس ہے گواہ اُس کا
جو
شعلہء جاں جلا رہا ہے، بُجھا رہا ہے، وہی خُدا ہے
پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیں کہ شہد کی مکّھیاں کس مُنَظَّم انداز میں اپنے کاموں کو سراَنْجام دیتی ہیں؟ عموماً یہ مکّھیاں شہد بنانے کے لیے مل جل کر کام کرتی ہیں، جس سے وہ چھتّہ، شہد بنانے، چھتّے کو صاف رکھنے وغیرہ کے کام کو باآسانی سر انجام دے لیتی ہیں، اگر کوئی مکّھی اکیلے یہ کام کرنا چاہے تو کیا ایسا ممکن ہے؟ یقیناً نہیں۔کیا وہ مکّھی جو شہد بنانے کے فن کو جانتی ہے، وہ چھتّہ بنا سکتی ہے؟ کیا جو چھتّے کی صفائی کے کام کو بخوبی جانتی ہے وہ چھتّہ بنا