Book Name:Aao Bhalai Ki Taraf
ہوئے لباس کا غلط استعمال کیا گیا تو بادشاہ کو اچھا نہ لگا، بادشاہ نے گورنر کو ڈانٹ کر محفل سے نِکال دیا، پِھر غور فرمائیے! ہمیں تو اللہ پاک نے، تمام جہانوں کے خالِق و مالِک نے انسانیت کا لباس عطا فرمایا ہے، ہمیں اَشْرَفُ المخلوقات بنایا ہے، ہمارے جَدِّ اَمْجَد حضرت آدم علیہ السَّلام کو فرشتوں سے سجدہ کروایا ہے۔
یہ کتنا بڑا کرم ہے...!! وہ قدرتوں والا رَبّ چاہتا تو ہمیں کوئی جانور بنا دیتا، مچھلی بنا کر دریا میں ڈال دیتا، مکھی مچھر بنا دیتا، اس کی قدرتوں سے کیا بعید ہے مگر اُس رَبِّ رحمٰن و رَحِیْم نے کیسا کرم فرمایا، ہمیں انسان یعنی اَشْرَفُ المخلوقات بنا دیا۔ اب سوچئے! اگر ہم نے اس شرفِ انسانیت کا غلط استعمال کیا، جس مقصد کے لئے ہمیں بنایا اور دُنیا میں بھیجا گیا ہے، ہم نے وہ مقصد پُورا نہ کیا، اگر خدانخواستہ اللہ پاک ناراض ہو گیا تو بتائیے! ہمارا کیا بنے گا...؟ مشہور صُوفی بزرگ مولانا رُوم رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: اے انسان! اللہ پاک نے تیری بڑی قیمت رکھی ہے، اِرْشاد ہوتا ہے:
اِنَّ اللّٰهَ اشْتَرٰى مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ اَنْفُسَهُمْ وَ اَمْوَالَهُمْ بِاَنَّ لَهُمُ الْجَنَّةَؕ- (پارہ:11، سورۂ توبہ:111)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان : بیشک اللہ نے مسلمانوں سے ان کی جانیں اور ان کے مال اس بدلے میں خرید لئے کہ ان کے لیے جنّت ہے۔
دیکھو! اللہ پاک نے تمہیں، تمہارے وَقْت، تمہاری جان ، تمہارے مال اور کاروبار کو خرید لیا کہ یہ چیزیں اس کی راہ میں خرچ کرو تو تمہارے لئے ہمیشہ رہنے والی جَنّت ہے، اللہ پاک کے ہاں تمہاری ایسی قیمت ہے، اگر خود کو دوزخ کے بدلے بیچ ڈالو تو اپنے آپ پر ظلم کرنے والے ہو۔([1])
فرشتوں سے بہتر ہے انسان بننا مگر اس میں لگتی ہے محنت زیادہ