Book Name:Imam e Azam Ki Mubarak Aadatein

کام کرنے والوں کی غیبت * ایسے ہی چغلیاں کھاتے ہیں * دوسروں پر بہتان باندھتے ہیں اور مزے لے لے کر ان کی باتیں سننے والے * ان کے گُنَاہوں میں برابر کے شریک بننے والے، ان کی یہ گُنَاہوں بھری باتیں سُن کر سمجھ رہے ہوتے ہیں: واہ! کتنا ہشیار چالاک اور مزاج شناس آدمی ہے، لوگوں کی رگ رگ سے واقف ہے...!!

آہ! لوگوں کی رگ رگ سے واقف ہے یا نہیں، البتہ ایسا شخص شیطانی چالوں سے ہرگز واقف نہیں ہے، اگر نفس و شیطان کی تباہ کاریوں کو جانتا ہوتا تو یُوں غیبتوں، چغلیوں اور بہتان بازیوں کا بازار ہر گز گرم نہ کرتا۔ یقیناً اَصْل میں عقلمند، اصل میں ہشیار چالاک وہی ہے جو نفس و شیطان کو مات دے کر گُنَاہوں سے بچ جاتا ہے۔

غیبت سے متعلق 2 احادیث

پیارے اسلامی بھائیو! یقین مانیئے! غیبت، چغلی، الزام تراشی، جھوٹ وغیرہ یہ بہت ہی تباہ و برباد کر دینے والے گُنَاہ ہیں، ہمیں ان سے ہر دَم بچتے رہنا چاہئے۔ (1): ہمارے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: 4 طرح کے جہنمی جوکہ حَمِيْم اور جَحِيْم (یعنی کھولتے پانی اور آگ)کے درمیان بھاگتے پھرتے وَیل وثُبُور (یعنی ہلاکت) مانگتے ہونگے۔ ان میں سے ایک شخص وہ ہوگا کہ جو اپنا گوشت کھاتا ہوگا۔جہنمی کہیں گے:اس بد بخت کو کیا ہوا ہماری تکلیف میں اِضافہ کئے دیتا ہے؟ کہا جائے گا:یہ بدبخت لوگوں کا گوشت کھاتا (یعنی غیبت کرتا)اور چغلی کرتا تھا۔([1]) (2):ایک حدیث شریف میں ہے: سرکارِ دو عالم،نُورِ مجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا فرمان ہے:میں شبِ معراج ایسی قوم کے پاس سے گزرا جو اپنے چہروں اورسِینوں کو تانبے کے ناخُنوں سے نوچ رہے تھے۔ میں نے پوچھا:اے جِبرئیل! یہ


 

 



[1]...موسوعہ امام ابن ابی الدنیا، ذَمُّ الْغِیبَۃ والنمیہ، باب الغیبۃ وذمہا، جلد:4، صفحہ:353، حدیث:49 ملتقطًا۔