Book Name:Imam e Jafar رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ Ki Mubarak Adatain

بیان سننے کی نیتیں

حدیثِ پاک میں ہے: اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیّات اَعْمَال کا دار ومدار نیتوں پر ہے۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! اچھی نیت بندے کو جنّت میں پہنچا دیتی ہے، بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے: *رِضَائے اِلٰہی کے لئے بیان سُنوں گا*عِلْمِ دین سیکھوں گا *پورا بیان سُنوں گا*ادب سے بیٹھوں گا *نصیحت حاصِل کروں گا *اَحْمَدِ مجتبیٰ، مُحَمَّد ِمصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم     کا نامِ پاک سُن کر درودِ پاک پڑھوں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پرندے زندہ ہو گئے

ایک مرتبہ اِمام جعفر صادِق رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہتشریف فرما تھے، بہت سارے لوگ بھی فیض لینے کیلئے آپ کی خِدْمت میں حاضِر تھے۔ آپ نے اللہ پاک کے نبی حضرت ابراہیم عَلَیْہ السَّلَام کا ذِکْرِ خیر کرتے ہوئے یہ واقعہ بیان کیا کہ حضرت ابراہیم عَلَیْہ السَّلَام نے بارگاہِ اِلٰہی میں عرض کیا: اے اللہ پاک! مُردَے کس طرح زندہ کئے جائیں گے، مجھے آنکھوں سے دِکھا دے۔ اللہ پاک نے اپنے خلیل عَلَیْہ السَّلَام کی درخواست(Request) قبول کی اور فرمایا:

فَخُذْ اَرْبَعَةً مِّنَ الطَّیْرِ فَصُرْهُنَّ اِلَیْكَ ثُمَّ اجْعَلْ عَلٰى كُلِّ جَبَلٍ مِّنْهُنَّ جُزْءًا ثُمَّ ادْعُهُنَّ یَاْتِیْنَكَ سَعْیًاؕ-  (پارہ:3، اَلْبَقَرَۃ:260)

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان: تَوپرندوں میں سے کوئی چار پرندے پکڑ لوپھر انہیں اپنے ساتھ مَانُوس کرلو پھر ان سب کا ایک ایک ٹکڑا ہر پہاڑ پر رکھ دو پھر انہیں پکارو تو وہ تمہارے پاس دوڑتے ہوئے چلے آئیں گے ۔


 

 



[1]...بخاری،کتاب بدء الوحی،باب کیف کان بدء...الخ، صفحہ:65،حدیث:1 ۔