Book Name:Quran Aur Siddiq e Akbar Ki Shan
نازِل فرمایا، آپ کو دِلی سکون اور اِطمینان عطا فرمایا گیا۔([1])
امام غزالی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ مکاشفۃ القلوب میں نقل فرماتے ہیں:حضرتِ صِدِّیق اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ نے جب دشمن کے دیکھ لینے کا خدشہ ظاہِر کیا تو رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اگر یہ لوگ اِدھر سے داخِل ہوئے تو ہم اُدھر سے نکل جائیں گے۔ عاشقِ اکبر صِدِّیقِ اَکبر رَضِیَ اللہُ عنہ نے جُوں ہی اُدھر نگاہ کی تو دوسری طرف ایک دروازہ نظر آیا جس کے ساتھ ایک سمندر ٹھاٹھیں مار رہاتھا اور غار کے دروازے پر ایک کشتی بندھی ہوئی تھی۔ ([2]) سُبْحٰنَ اللہ!
پیارے اسلامی بھائیو! یہ حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کی بےشمار شانوں اورعظمتوں میں سے چند ایک کا بیان تھا *آپ کو سَفَرِ ہجرت میں پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خدمت کا موقع نصیب ہوا *آپ نے رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر جاں نثاریوں اوروفاداریوں کی لازوال مثال قائِم کی *اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں بتایا کہ آپ ثَانِیَ اثْنَیْن (2میں سے دوسرے) ہیں *آپ صاحبِ مصطفےٰ (یعنی رسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے خاص ساتھی اور دوست) ہیں *آپ کو اللہ پاک اوراس کے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا خصوصی ساتھ نصیب ہوا *آپ پر سکینہ نازِل ہوا۔