Book Name:Deeni Ijitmaat Ki Barkaat

رحمۃُ اللہ علیہم نے اس تَذْکِیْر  ( یعنی وعظ و نصیحت )  کے لئے جو انداز اختیار کئے ، ان میں سے ایک اَہَم ، بہت زیادہ دِلوں پر اَثَر کرنے والا اور مُعَاشرے میں اِنقلاب برپا کرنے والا انداز دینی اجتماعات بھی ہیں * اَنْبِیائے کرام علیہمُ السَّلام کے متعلق روایات موجود ہیں کہ یہ بلند رُتبہ حضرات اجتماعات سجایا کرتے ، لوگوں کو جمع فرماتے ، انہیں وعظ و نصیحت فرماتے اور اجتماعی طَور پر نیکی کی دعوت دیا کرتے تھے * حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام نے مختلف اَوْقات میں بنی اسرائیل کو جمع فرما کر جو خطبے دئیے یعنی بیانات فرمائے ! ان بیانات کے مضامین روایات میں موجود ہیں * حضرت زکریا عَلَیْہِ السَّلام لوگوں کو اجتماعی طَور پر وعظ و نصیحت فرماتے تھے * حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلام کے متعلق روایات ہیں ، آپ بھی اجتماعات سجایا کرتے تھے * حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلام کے متعلق تو یہاں تک روایات ہیں کہ آپ اجتماع سجاتے اور خوفِ خُدا کے سبب اس قدر روتے کہ پُورے اجتماع پر رِقَّت طاری ہو جاتی ، آپ کے اجتماع میں خوفِ خُدا کے غلبے کے سبب کئی لوگوں کی رُوح پرواز کر جایا کرتی تھی ، ایسا پُرتاثِیر ( Impressive )  اجتماع ہوا کرتا تھا * اسی طرح حضرت نُوح عَلَیْہِ السَّلام * حضرت صالِح عَلَیْہِ السَّلام * حضرت ہُود عَلَیْہِ السَّلام * حضرت شعیب عَلَیْہِ السَّلام نے اپنی اپنی قوموں کو جو اجتماعی طَور پر نیکی کی دعوت دی ، انہیں وعظ و نصیحت فرمائی ، ان بیانات کے مضامین قرآنِ کریم میں ذِکْر ہوئے ہیں۔ غرض کہ انسانی تاریخ دِینی اجتماعات سے بھری پڑی ہے ، شاید ہی کوئی ایسا دَور گزرا ہو ، جس میں دِینی اجتماعات نہ سجائے گئے ہوں۔

انسانی تاریخ کا پہلا اجتماع

 بلکہ پُر لطف بات عرض کروں ؟ انسانی تاریخ  ( Human History ) میں سب سے