Book Name:Faizan e Hazrat Imam Jalal Uddin Suyuti

تلوار کا کام تحریر سے ہو گیا

امام سُیُوطِی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ چونکہ متقی،پرہیز گار اور باعمل عالِمِ دین تھے،لہٰذا آپ کے قلم میں بہت تاثِیر تھی، ایک مرتبہ افریقہ کے قریب ایک اسلامی ملک میں کچھ لوگوں نے سلطان کے خِلاف بغاوت کر دی،سلطان نے بغاوت روکنے کی بہت کوشش کی مگر ناکام رہے، آخِر وہاں کے لوگ امام جلالُ الدِّیْن سُیُوطِی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خِدْمت میں حاضِر ہوئے،آپ نے بغاوت کرنے والوں کے لئے ایک رسالہ لکھا اور انہیں عطا فرما دیا،ان لوگوں نے جا کر اُن بغاوت کرنے والوں کے سامنے جیسے ہی وہ رِسالہ پڑھا تو وہ سب کے سب بغاوت سے باز آ گئے۔([1])

اللہ! اللہ! کیا شان ہے امام سُیُوطی رحمۃُ اللہِ عَلَیْہکی...!! وقت کا بادشاہ جو کام تلوار سے نہیں کر پایا تھا، امام سُیُوطی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے وہی کام قلم سے کر دکھایا۔

رسائِلِ امیرِ اہلسنت  کی مدنی بہار

پیارے اسلامی بھائیو!آج کے دَور میں اللہ پاک نے شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرْکَاتُہُم ُالْعَالِیہ پر بھی بہت کرم نوازیاں فرمائی ہیں،امام سُیُوطِی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی طرح آپ بھی تصنیف و تالیف کا بہت شوق رکھتے ہیں اور الحمد للہ!آپ کے قلم میں بھی اللہ پاک نے تاثیر عطا فرمائی ہے،آپ کے لکھے ہوئے دِینی رسائِل اور  کتابیں پڑھ کر لاکھوں لوگوں کی زندگیوں میں انقلاب برپا ہو اہے۔یُوپِی ہند کا واقعہ ہے، ایک شخص جو غیر مُسْلِم تھا اور مسلمانوں سے بہت ہی نفرت کیا کرتا تھا۔ اُس کی قسمت کا ستارہ چمکا اور اس کو کہیں سے امیرِ اہلسنت


 

 



[1]...بَہْجَۃُ الْعَابِدِین،صفحہ:166خلاصۃً۔