Book Name:Imam e Hussain Ki Seerat
ساتھ بد سلوکی ہونے پر عَفْوْ و درگُزر سے کام لو... ! ! ( [1] )
سیدی اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ عَلَیْہ نانائے حُسین ، سلطانِ دارَین صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی نعتِ پاک میں لکھتے ہیں :
بد ہنسیں تم ان کی خاطِر رات بھر روؤ کَراہو
بد کریں ہر دَم بُرائی تم کہو ان کا بھلا ہو ( [2] )
اللہ پاک ہمیں بھی مُعَاف کرنے ، بُرائی کا بدلہ اچھائی سے دینے کی توفیق عطا فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
امام عالی مقام کے عبرتناک اَشْعار
اِسْحاق بن اِبراہیم کہتے ہیں : ایک مرتبہ امامِ عالی مقام ، امام حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہ قبرستان گئے اور عربی کے اَشْعار پڑھے ( جن کا ترجمہ یُوں ہے ) : میں نے قبر والوں کو پکارا مگر وہ خاموش ( Silent ) رہے ، پِھر ان کی قبر کی مٹی نے مجھے جواب دیا ، بولی : کیا تم جانتے ہو میں نے اپنے رہنے والوں کا کیا حال کیا ؟ میں نے ان کا گوشت نَوچ لیا ، لباس چیر پھاڑ دیا ، اُن کی آنکھوں کو پگھلا کر مٹی میں مِلا دیا ، اُن کے جوڑ ( Joints ) علیحدہ علیحدہ کر دئیے ، ان کی ہڈیاں ( Bones ) توڑ ڈالیں اور ان کے جسموں کو بالکل گلا دِیا اور اُن پر آفتیں طویل ہو گئیں۔ ( [3] )
نواسۂ رسول حضرت امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ کے متعلق روایت ہے کہ آپ جب