Book Name:2 Buland Rutba Shakhsiyat

کریم )  کے امین  ہیں اور  کیا ہی اچھے  امین ہیں۔   ( [1] )

کاتِب ہے جو کلامِ خُدا و رسول کا ، پکّا اُصُول کا

ہر زاویہ ہے جس کا ذہانت کا زاویہ ، وہ ہے مُعاویہ

راوِی ہے جو حدیثِ رسالت مآب کا ، کاتِب کتاب کا

نوکِ زباں ہیں جس کے فیوضِ سَمَاوِیہ ، وہ ہے مُعاویہ

اللہ  و رسول مُعَاوِیہ سے محبت کرتے ہیں

تاریخِ اِبْنِ عساکِر میں ہے ، ایک دِن پیارے آقا ، محبوبِ خُدا  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اُمُّ الْمُؤْمِنِین حضرت اُمِّ حبیبہ  رَضِیَ اللہ عنہا کے ہاں تشریف لائے ، اس وقت حضرت امیرِ مُعَاویہ رَضِیَ اللہ عنہ بھی وہیں تھے اور آپ کی پیاری بہن یعنی اُمُّ الْمُؤْمِنِین حضرت اُمِّ حبیبہ  رَضِیَ اللہ عنہا ان کے سَر میں کنگھی کر رہی تھیں ، بہن بھائی کا یہ پیار بھرا انداز دیکھ کر    اللہ پاک کے پیارے نبی ، مکی مدنی ، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا : اے اُمِّ حبیبہ ! کیا تم مُعَاوِیہ سے محبت کرتی ہو ؟ عرض کیا : یہ میرے بھائی ہیں ، بھلا ان سے محبت کیوں نہ ہو گی ؟ مالِکِ جنّت ، صاحبِ کوثَر صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا : اللہ و رسول بھی مُعَاویہ سے محبت کرتے ہیں۔ ( [2] )

معاویہ کے پیار سے ہمارا بیڑا پار ہے     گناہ بخشوائے گی شفاعتِ معاویہ

امیرِ مُعَاویہ رَضِیَ اللہ عنہ  کی امامِ حَسَن رَضِیَ اللہ عنہ سے محبت

حضرت اِبْنِ بُرَیدہ رَضِیَ اللہ عنہ  فرماتے ہیں : ایک مرتبہ امام حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہ عنہ حضرت امیرِمُعَاویہ رَضِیَ اللہ عنہ کے پاس تشریف لائے ، حضرت امیرِ مُعَاویہ رَضِیَ اللہ عنہ نے امامِ حسن


 

 



[1]...البدایہ والنھایہ ، جز : 8 ، جلد : 4 ، صفحہ : 514ملتقطاً۔

[2]...تاریخِ مدینہ دمشق ، جلد : 59 ، صفحہ : 89۔