Book Name:2 Buland Rutba Shakhsiyat

کس قدر نفرت تھی ! اور جھوٹ سے نفرت ہونی بھی چاہئے مگر صد افسوس ! آج کل کثرت سے جھوٹ بولنے کو کمال اور ترقی کی علامت جبکہ سچ کو بے وقوفی اور ترقی میں رُکاوٹ تصور کیا جاتا ہے بلکہ بعض اوقات تو لوگ اپنے مقاصِد کے لئے جھوٹی قسم بھی اُٹھا لیتے ہیں  ( اَسْتَغْفِرُ اللہ ! ) ۔

یاد رکھئے ! جھوٹ بولنے والا دنیا میں چاہے کتنی ہی کامیابیاں سمیٹ لے ، آخِرت میں ناکامیاں اور رُسوائیاں اُس کا استقبال کریں گی ، ہمیں چاہئے کہ اپنی زَبان کو جھوٹ بولنے سے محفوظ رکھیں۔اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا :  ( 1 ) : اَلَا اِنَّ الْکِذْبَ یُسَوِّدُ الْوَجْہَ وَالنَّمِیْمَۃَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ یعنی  جھوٹ ، انسان کو  رُسوا کر دیتا ہے اور چُغلی عذابِ قَبر کا سبب بنتی ہے ۔ ( [1] )    ( 2 ) : ایک روایت میں ہے : اِذَا کَذَبَ الْعَبْدُ تَبَاعَدَ عَنْہُ الْمَلَکُ مِیلًا مِنْ نَتْنِ مَا جَاء َ بِہِیعنی جب بندہ جھوٹ بولتا ہے تو اس سے نکلنے والی بدبُو کے سبب فِرِشتہ ایک میل دور ہوجاتاہے۔ ( [2] )    ( 3 ) : مُسْلِم شریف کی روایت میں ہے : سچ بولنا نیکی کی طرف اور نیکی جنت میں لے جاتی ہے اور بے شک بندہ سچ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ اسے صِدِّیق لکھ دیا جاتا ہے اورجھوٹ بولنا گُنَاہ کی طرف  اور گُنَاہ دوزخ میں لے جاتا ہے ، بے شک بندہ جھوٹ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ اسے کَذّاب  ( یعنی بہت بڑا جھوٹا )  لکھ دیا جاتا ہے۔ ( [3] )  

میں جھوٹ نہ بُولوں ، کبھی گالی نہ نِکالوں               اللہ ! مَرَض سے تُو گناہوں کے شِفا دے

میں   فالتو باتوں   سے رہوں   دُور ہمیشہ                                  چُپ رہنے کا اللہ ! سلیقہ تُو سِکھا دے


 

 



[1]...الترغیب و الترہیب ، کتاب الادب وغیرہ ، الترہیب من النمیمۃ ، صفحہ : 895 ، حدیث : 6 ۔

[2]... ترمذی ، کتاب البر و الصلۃ ، باب ما جاء فی الصدق و الکذب ، صفحہ : 481 ، حدیث : 1972۔

[3]... مسلم ، کتاب البر والصلۃ  و الآداب ، باب قبح الکذب…الخ ، صفحہ : 1007 ، حدیث : 2607 ۔