Book Name:Shoq e Hajj
اب حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کوہِ صفا پر اور ایک روایت کے مطابق جَبَلِ اَبُو قُبَیْس پر تشریف لائے ، پہلے آپ نے تَلبِیَہ (یعنی لَبَّيْك اَللّٰھُمَّ لَبَّيْك)پڑھا ، روایات میں ہے : حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام پہلی شخصیت ہیں جنہوں نے تَلبِیَہ پڑھنے کی سعادت حاصل کی ، تَلبِیَہ پڑھنے کے بعد حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے لوگوں کو پکارا : يَا اَيُّهَا النَّاسُ!اے لوگو! اِنَّ اللَّهَ كَتَبَ عَلَيْكُمْ حَجَّ الْبَيْتِ الْعَتِيقِ بے شک اللہ پاک نے تم پر اس بیتِ عتیق(یعنی کعبہ شریف) کا حج فرض کیا ہے۔ ایک روایت میں ہے : آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے یوں اعلان کیا : اِنَّ اللَّهَ يَدْعُوكُمْ اِلَى حَجِّ الْبَيْتِ الْحَرَامِ اے لوگو! بے شک اللہ پاک تمہیں حج بیت اللہ کی طرف بلاتا ہے ، لِيُثِيبَكُمْ بِهِ الْجَنَّةَتاکہ حج کے ثواب میں تمہیں جنت عطا فرمائے وَيُخْرِجَكُمْ مِنَ النَّارِ اور تمہیں حج کی برکت سے جہنّم سے آزاد کر دے۔
روایات میں آتا ہے کہ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنی حیاتِ ظاہری میں جب کعبہ شریف کی تعمیر کی تو اس وقت آپ نے یہ اعلان کیا لیکن اللہ کریم کی قدرت اور حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کا معجزہ ہے کہ آپ کی یہ آواز قیامت تک آنے والے لوگوں نےسنی اور جو خوش نصیب(Lucky) تھے انہوں نے اس آواز پر لَبَّیْک کہا۔([1])
حضرت امام مجاہد رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جس نے اس وقت لَبَّیْک کہا تھا وہی زندگی میں حج کی سعادت پاتا ہے ، جس نے ایک مرتبہ لَبَّیْک کہا تھاوہ ایک مرتبہ حج کرتا ہے ، جس نے دو مرتبہ لَبَّیْک کہا تھاوہ دو مرتبہ حج کرتا ہے اور جس نے زیادہ مرتبہ لَبَّیْک کہا تھا وہ زیادہ مرتبہ حج کی سعادت پانے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔([2])