Book Name:Hazrat Salman Farsi Ki Duniya Se Be Raghbati
گے۔ ([1]) ❷ : جو باوُجُودِ قدرت زیب وزِیْنت کا (یعنی خوبصورت) لِباس پہننا تَواضع(یعنی عاجزی) کے طور پر چھوڑ دے ، اللہ پاک اس کو کرامت کا حُلّہ(یعنی جنتی لباس) پہنائے گا۔ ([2])
اے عاشقانِ رسول ! * مالدار اگر اللہ پاک کی نعمت کے اظہار کی نیّت سے شَرعی خرابی سے پاک عُمدہ لباس پہنے تو ثواب کا حقدار ہے* سرکارِ دو عالم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا مبارک لباس اکثر سفید کپڑے کاہوتا* فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ : “ سب میں اچھے وہ کپڑے جنہیں پہن کر تم خدا کی زیارت قبروں اور مسجدوں میں کرو ، سفیدہیں “ یعنی سفید کپڑوں میں نماز پڑھنا اور مُردے کفنانا اچھا ہے* امام شافعی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جو اپنا لباس صاف رکھے اُس کے غم کم ہو جائیں گے اور جو خوشبو لگائے اُس کی عقل میں اِضافہ ہو گا* لباس حلال کمائی سے ہو اور جو لباس حرام کمائی سے حاصل ہوا ہو ، اس میں فَرْض ونفل کوئی نماز قبول نہیں ہوتی* رِوایت میں ہے : جس نے بیٹھ کر عمامہ باندھا ، یا کھڑے ہو کر سَراوِیل(یعنی پاجامہ یا شلوار) پہنی تو اللہ پاک اُسے ایسے مرض میں مُبتلا فرمائے گا جس کی دوا نہیں* حضرتِ سِیَّدُنا امام بُرہان الدین زَرْنُوجی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں : عِمامہ بیٹھ کر باندھنا ، یا پاجامہ یا شلوار کھڑے کھڑے پہننا تنگدستی کے اسباب ہیں* پہنتے وقت سیدھی طرف سے شروع کیجئے(کہ سنت ہے) مثلاً جب کُرتا پہنیں تو پہلے سیدھی آستین میں سیدھا ہاتھ داخل کیجئے پھر الٹا ہاتھ الٹی آستین میں* اسی طرح پاجامہ پہننے میں پہلے سیدھے پائنچے میں سیدھا پاؤں داخل کیجئے اور جب (کرتا یا پاجامہ)