Book Name:Quran-e-Pak Aur Naat-e-Mustafa

جب پردہ ڈالے۔

            ان آیات میں چاشت اور رات کی تاریکی سےکیا مراد ہے،اس بارے میں مفسرین  اورعلمائے کرام کے مختلف اقوال ہیں۔آئیے ان میں سے کچھ سنتی ہیں۔ چنانچہ

             عاشقِ رسول حضرت علامہ سیّدمحمود آلوسی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ تفسیرِ” روح المعانی“ میں لکھتے ہیں:

1۔ ”وَالضُّحٰی“ سے مراد ہے آپ  عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکی نمازِ چاشت کی قسم اور ”وَاللَّیْل“سے مراد ہے آپ  عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی نمازِ تہجد کی قسم ۔

2۔”وَالضُّحٰی“ سے مراد ہے آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکی خوشی کےوقت کی قسم اور ” وَالَّیْل “سے مراد ہے آپ  عَلَیْہِ السَّلَام کے غم کے وقت کی قسم۔

3۔” وَالضُّحٰی“ سے مراد ہے اس وقت کی قسم جب آقا عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَاملوگوں کے ساتھ ملاقات میں  مشغول ہوتے ہیں اور ” وَالَّیْل“سے مراد ہے اس وقت کی قسم جب آقا عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامرات کی تنہائی میں اللہ پاک کی عبادت میں مصروف ہوتے ہیں۔  (روح المعانی،الجزء: ۳۰،ص۵۲۱)

       جبکہ  حضرت سَیِّدنا  امام فخر الدین رازی  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہفرماتے ہیں: 

4۔’’وَالضُّحٰی‘‘سے مراد ہےنبی اکرم نورِ مجسَّمصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی کمالِ عقل کی قسم اور’’ وَالَّیْل سے مراد ہے نبی اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے اس دنیا سے ظاہری وفات کی قسم ۔

5۔’’وَالضُّحٰی‘‘ سے مراد ہے : آپ کے اس نورِ علم کی قسم جس سے پوشیدہ  غیب بھی ظاہر ہو جاتا ہے اور ’’وَالَّیْل‘‘ سے مراد ہے : آپ کے وہ غیوب جو پوشیدہ ہیں ۔

6۔’’ وَالضُّحٰی‘‘ سے مراد ہے : آپ کے اہل بیت کے مردوں کی قسم اور ’’ وَالَّیْل‘‘ سے مراد ہے : آپ کے اہل بیت کی خواتین کی قسم۔