Book Name:Al Madad Ya Ghaus e Azam

حاصل ہو گی اور اللہپاک کی طرف سے انہیں  ثابت قدمی نصیب ہو گی۔ (صراط الجنان ، ۹/۲۹۹،بتغیر قلیل)

اسی طرح انبیائے کرام نے بھی اللہپاک کے سِوا  غیروں سے مدد مانگی  ہے جیساکہ حضرت سَیِّدُنا عیسیٰ رُوْحُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اپنے حَواریوں سے مدد طلب فرمائی چنانچہ ''پارہ 28، سُوْرَۃُ الصَّف، آیت نمبر14میں ارشاد ہوتا ہے :

قَالَ عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَ لِلْحَوَارِیّٖنَ مَنْ اَنْصَارِیْۤ اِلَى اللّٰهِؕ-قَالَ الْحَوَارِیُّوْنَ نَحْنُ اَنْصَارُ اللّٰهِ (پ۲۸،صف۱۴)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان :عیسٰی بن مریم نے حواریوں سے کہا تھا کون ہے جو اللہ کی طرف ہو کر میری مدد کریں حواری بولےہم دینِ خدا کے مددگار ہیں۔

حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ کلیمُ اللہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کو جب تبلیغ کے لیے فرعون کے پاس جانے کا حکم ہوا تو انہوں  نے بندے کی مدد حاصل کرنے کے لیے بارگاہِ خُداوندی  میں  عرض کی،چنانچہ '' پارہ16سورۂ طٰہٰ،آیت نمبر 29تا31میں ارشاد ہوتا ہے :

وَ اجْعَلْ لِّیْ وَزِیْرًا مِّنْ اَهْلِیْۙ(۲۹)هٰرُوْنَ اَخِیۙ(۳۰)اشْدُدْ بِهٖۤ اَزْرِیْۙ(۳۱) (پ۱۶،طہ۲۹تا۳۱)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اورمیرے لئے میرے گھر والوں  میں  سے ایک وزیر کردے ۔ وہ کون، میرا بھائی ہارون اس سے میر ی کمر مضبوط کر ۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! یقیناً  ان آیاتِ مبارکہ کو سُن کر اس شیطانی وسوسے کی ضرور کاٹ ہوگئی  ہوگی کیونکہ انبیائے کرام نےبھی  اللہ کریم کے سِوا دوسروں سے مدد مانگی  ہے اگر مَعَاذَاللہعَزَّ  وَجَلَّ اللہ پاک کے سِوا کسی سے  مدد مانگنا شرک ہوتا تو انبیائے کرامعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام   کیسے کرسکتے تھے ؟ ہمارے   بُزرگانِ دِین کا  بھی یہ عقیدہ(Belief) تھاکہ   جب کسی پریشانی ،آفت ،مصیبت ، تکلیف  میں اللہ