Book Name:Buzurgan e Deen Ka jazba e Islah e Ummat

ہیں جیسا کہ قَبِیْلَۂ بَنُواَ سْلَم کے دو(2)سَرداروں پر جب اِنفِرادی کوشِش کی گئی تو اُنہوں نے”نیکی کی دَعْوَت“ قَبول کرکے اِسلام کے دامَن سے وابَسْتَگی کے بعد اپنے سارے قَبیلے کو مُسَلمان  کرلِیا۔یہ یاد رہے !دُنْیَوِی شَخصِیّات سے مُلاقات کر کے،اُن کا اِحْتِرام بَجَا لا کر،اُن میں سے بعض کی ”بڑی بڑی باتیں اور کارنامے“خوداُنہی کی زَبانی سُن کر،واہ! واہ! کر کے اورہاں میں ہاں مِلا کر لوٹ آنا،مُبَلِّغ کی مَنْزِل نہیں،کامیاب مُبَلِّغ وہ ہے جو بڑی سے بڑی دُنْیَوِی شَخْصِیَّت مَثَلاً وزیر،حُکومَتی اَفسَر،سَرمایَہ دار وغیرہ سے مَرعُوْب نہ ہو،اُس کی طرف سے بِالْفرْض اِدھر اُدھر کی یعنی دُنیا کی باتیں ہوں بھی تواُس کے مُقابلے میں نیکی کی دعوت ہی دیتا رہے،خُدا نَاخَوَاسْتَہ اگر کوئی شَخْصِیَّت ’’جُھوٹی ڈِینگیں‘‘مارنے لگے تو ہَرگِز اُس کی ہاں میں ہاں نہ مِلائے،ہوسکے تو اُس کی اِصْلاح کی کوشش کرے ، اگر یہ نہ بَن پڑے تو دِل میں بُرا جانتے ہوئے بات بدلنے کی کوشِش کرے،اُسے نَماز کی تَلْقِین کرے،سُنّتوں پر عَمَل کا ذِہْن دے،اُسے یہ یَقِیْن دِلائےکہ عِزَّت و ذِلَّت دینے کا اِخْتِیار پَرْوَرْدَگار عَزَّ  وَجَلَّ کے پاس ہے،آپ اپنے مَنْصَب سے جائز فائدہ اُٹھا کر اِسلام کی خِدْمَت کیجئے،کیوں کہ عام لوگوں کی بَہُت ساری جِدّوجُہْد سے جوکام ہوسکتا ہے،اُس کے مُقابلے میں آپ تھوڑی سی کوشِش سے دِین کا بَہُت زِیادہ کام کر سکتے ہیں،آپ اگرہفتہ وار سُنّتوں بھرے اِجتِماع میں شِرْکَت اور مَدَنی قافِلے میں سَفَر کیلئے تاریخ عِنایَت کریں گے تو صِرف آپ کا نام سُن کر ہو سکتا ہے کئی اِسلامی بھائی اِجتِماع کی حاضِری اور مَدَنی قافِلے میں سَفَر پر آمادَہ ہو جائیں ۔

مُبَلِّغ کوچاہئے کہ جب ایک بار کسی”شَخْصِیَّت“سے مِل لے تو کَم اَز کَم اُتنے عَرْصے تک اُس سے رابِطے میں رہے، جب تک اُسے مَدَنی قافِلوں میں سَفَر کا عادی بنا کر دُوسروں کو مَدَنی قافِلے کا مُسَافِر بنانے والا نہ بنا دے۔وہ خودبھی "مسجدبھروتحریک" کاحصہ بن کر نیکیاں کرنے بلکہ دُوسروں کو بھی نیکی کی دعوت دینے والا بن جائے۔وہ خود بھی مدنی انعامات کاعامل بنے،دُوسروں کوبھی اِس کی ترغیب دِلانے