Book Name:Buzurgan e Deen Ka jazba e Islah e Ummat

اَدَب و اِحْتِرام بَجالاتے اور اِنہیں سَر آنکھوں پر بِٹھاتے ہیں،مگر اِس کے باوُجُود ہماری سُستی کا عالَم یہ ہے کہ ہمارے آس پاس بلکہ پڑوس میں مختلف بُرائیوں اور خُرَافات کا سِلْسِلہ زور و شور سےہورہاہوتا ہے،نیکی کی دَعْوَت کے ہمیں بہت سے مَواقِع ملتے ہیں،لیکن افسوس! اُنہیں گناہوں میں مُبْتَلا  دیکھ کر اُن کی اِصْلاح پر قُدْرَت ہونے کے باوُجُود ہم سُستی یا شَرْم کے باعِث”یَا شَیْخ اپنی اپنی دیکھ“کے مِصْدَاق مَحْض اپنی اِصْلاح میں مَشْغُول رہ کر اُن کی اِصْلاح  سے غافِل رہتے ہیں۔یاد رکھئے!اِصْلاح کی قُدْرَت ہونے کے بَاوُجُودپڑوسیوں اور گُناہوں میں مُبْتَلا  تو  کیلئے اِنفِرادی کوشِش کرتے لوگوں کی اِصْلاح سے مُنہ موڑنا سَراسَر نُقْصان کا باعث ہے چنانچِہ  ایک دل ہِلا دینے والی رِوایت سُنیے اورنیکی کی دعوت کی دُھوم مچانے کاذہن بنائیے۔

کٹے ہوئے کانوں والا بہرہ

حضرت سیِّدُنا مالِک بن دِیناررَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: تَورا ت شریف میں لکھا ہُوا ہے کہ جس کا پڑوسی گُناہوں میں مُبْتَلا  ہواور(بَاوُجُودِ قُدْرَت) وہ اُسے نہ روکے تووہ بھی اُس گُناہ میں شریک ہے۔(الزھد لامام احمد،کتاب الزھد،ص۱۳۴،رقم:۵۲۷)حضرت سَیِّدُنااَنَس بن مالِک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  فرماتے ہیں: جو کوئی سُنے کہ فُلاں شَخْص گُناہ کا مُرْتَکِب ہُوا اور پھر(بَاوُجُودِ قُدْرَت) وہ اُس گُناہ کرنے والے کونہ روکے تو قِیامت کے روز وہ کٹے ہوئے کانوں والا بہرا ہوگا۔(تنبیہ المغترین،الباب الرابع الخ،ومن اخلاقھم:امرھم بالمعروف الخ، ص۲۳۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمارے بُزرگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن دیگر نیک کاموں کے ساتھ ساتھ اِصْلاحِ اُمَّت کے  مَدَنی جذبے سے سَرشَار اور اِس حوالے سے بَہُت چُست تھے،اِن کے دل ہمیشہ اُمَّت  کی اِصْلاح کے لئےبے قراررہا کرتے تھے،اُن کااِصْلاحِ اُمّت کا انداز رِقَّت و سوز