Book Name:Buzurgan e Deen Ka jazba e Islah e Ummat

بن کر اُن کے دل میں پَیوَسْت ہو گئیں اور وہ بھی دائرۂ اِسلام میں داخِل ہو گئے۔اِسلام آوَری کے بعد حضرت سَیِّدُناسَعْد بِن مُعاذ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اپنی قَوْم کی طرف لوٹے اور اُن سے فرمایا:تُم میرے بارے میں کِیا رائے رکھتے ہو؟سب نے بَیَک زَبان ہوکر کہا:آپ(رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ)ہمارے سَردار ہیں اور آپ(رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ) کی رائے دُرُست اور دُوْر رَس(یعنی بُلند خَیال) ہوتی ہے۔

حضرت سَیِّدُناسَعْد بِن مُعاذ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا:بس پھرمُجھ پرتُمہارے مَردوں اور عَوْرَتوں سے اُس وَقت تک بات کرنی حرام ہے جب تک تُم اللہعَزَّ  وَجَلَّ اور اُس کے رَسُول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر اِیمان نہیں لے آتے۔رَاوِی فرماتے ہیں:خُدا عَزَّ  وَجَلَّ کی قَسَم!شام نہیں ہونے پائی تھی کہ اُس قبیلے کے تمام مَرْد وعَوْرت مُسَلمان  ہوچکے تھے۔ (البدایۃ والنہایۃ،باب بدء اسلام الانصار،۲ /۵۲۷ تا۵۲۹ملخصاً)

سارا قَبِیْلَہ اِیماں لایا میٹھے بول کی بَرَکت سے

بنتے کام بگڑ جاتے ہیں سُن لو بے جا شِدَّت سے

(نیکی کی دعوت،ص۵۱۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے!صَحابَۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کس طرح اپنی جان ہتھیلی پررَکھ کر نیکی کی دَعْوَت ديا كرتے تھے۔اِس حِکایت سے یہ بھی دَرْس مِلا کہ شَخصیّات مثلاًمخیّر حضرات، بڑے بڑے تاجران،مِل مالکان(Mill Owners) ڈاکٹرز (Docters)، ٹیچرز (Teachers)،ایسی بڑی ذِمہ داریوں پرفائزلوگ جن کی بات کو اہمیّت دی جاتی ہے،خاندانوں،قبیلوں کے بڑے سرداروں، وڈیرے،مالدار،صاحبِ ثروت لوگ،مختلف اِداروں اورمختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ایسے بڑے افرادجن کی بات مانی جاتی ہے،ان  پر اِنفِرادی کوشِش کے نتائج دُوْر رَس نکل سکتے