Book Name:Buzurgan e Deen Ka jazba e Islah e Ummat

بَیان سُننے کی نیّتیں

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوں گی۔٭ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔٭ضَرورَتاً سِمَٹ سَرک کر دوسرے کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔ ٭دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنے اوراُلجھنے سے بچوں گی صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئے پست آواز سے جواب دوں گی۔٭ اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی ۔جو کچھ سنو گی اسے سن کر سمجھ کر اس پہ عمل کرنے ،بعد میں دوسروں تک پہنچا کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروںگی، دوران بیان موبائل کے  غیر ضروری استعمال سے بچونگی ،نہ بیان کی ریکارڈنگ کرونگی نہ اور کسی قسم کی آواز (کہ اسکی اجازت نہیں)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمد

شَیْخِ طَریقَت،اَمیرِ اَہلسُنّت،بانیِ دعوتِ اِسلامی حضرت علّامہ مَوْلانا ابُو بِلال محّمد اِلیاس عطّار قادِرِی رَضَوِی ضِیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  نے اپنی تصنیف”نیکی کی دَعْوَت“صَفْحہ نمبر 514 پر ایک اِیمان اَفْروز واقعہ نَقْل فرمایاہے،آئیے! ہم بھی وہ واقعہ سُنتے ہیں اور اُس سے حاصل شُدہ  مَدَنی پُھولوں سے اپنے دل کے  مَدَنی گُلْدَستے کو آباد کرتے ہیں چنانچہ

سارا قَبِیْلہ مُسَلْمان ہوگیا

حضرت سَیِّدُنا مُصْعَب بِن عُمَیْررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ،حضرت سَیِّدُنا اَسْعَدبن زُرَارَہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی رَفاقت(ہمراہی) میں راہِ خُدا میں سَفَر پر روانہ ہوئے تو قَبِیْلَہ ٔبَنِی ظَفَر کے باغ میں’’مَرَقْ‘‘نامی کُنوئیں پر جاکر بیٹھ گئے۔اِن دونوں کے پاس قَبِیْلَہ ٔبَنُو اَسْلَم کے لوگ جمع ہوگئے،اِن کے چوٹی کے(یعنی اعلیٰ دَرَجے کے)سَرْدَار سَعْد بِن مُعاذ اور اُسَیْد بِن حُضَیر تھے جو ابھی دَامَنِ اِسلام سے وابَسْتَہ نہ ہوئے تھے۔ سَعدبِن