Book Name:Ghos-e-Pak ka Kirdar

نام اُمُّ الْخَیْر فَاطِمَہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہَا ہے، آپ والِد کی طرف سے حَسَنِی اور والِدۂ ماجِدَہ کی طرف سے حُسَیْنِی سَیِّد ہیں۔

تُو حُسَیْنِی حَسَنِی کیوں نہ مُحْیُّ الدِّیں ہو

 

اے خِضَر مَجْمَعِ بَحْرَیْن ہے چَشْمَہ تیرا

 (حدائقِ بخشش، ص ۱۹)

مختصروضاحت: یاغوثُ الاعظم! آپ کی ذات کیوں   نہ ”مُحْیُّ الدِّیں (دِین کو زندہ کرنے والی ) “ہوکہ آپ  حضراتِ حسنین کریمین  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا کی اولاد میں سے ہیں اور آپ رَحْمَۃُ  اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی ذاتِ مبارکہ حسنی حسینی  دریاسے نکلنےوالا چشمہ ہے ۔

حضرت سَیِّدُناعلّامہ اِبنِ جَوْزِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں:حضرت سَیِّدُنا شَیْخ عبدُالقادِر جِیلانی رَحْمَۃُ  اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے11رَبِیْعُ الآخِر  561سنِ ہِجْری میں بعد نَمازِ مَغرِب بَغداد شریف میں وِصال فرمایا، وِصال کے وَقْت آپ کی عُمْر شریف تَقْرِیباً91 سال تھی،نَمازِ جَنازہ شہزادۂ غَوْثِ اَعظم حضرت سَیِّدُنا سَیْفُ الدِّین عبدُالوہَّاب قادِرِیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے پڑھائی اور لاتَعْدَاد لوگوں نے جَنازے میں شِرکَت کی۔آپ رَحْمَۃُ  اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کامَزارِپُراَنوارعِرَاق کے مَشہور شہر بَغداد شریف میں ہے،وہاں دِن رات زَائِرِین  کا ہُجُوم رہتا ہے۔(الزیل علی طبقات الحنابلۃ،۳/۲۵۱،ملخصاً)

شہرِ بَغداد مُجھ کو ہے پِیارا، خُوب دِلکش وہاں کانَظَّارَہ

میرامُرْشِدجو جَلوَہ آرا ہے،واہ کِیا بات غَوْثِ اَعظم کی

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۵۷۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

کھانا چھوڑ کر نَماز ادا کی

حضرت سَیِّدُنا عَبْدُاللہ سُلَمِیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت سَیِّدُنا شَیْخ مُحْیُ الدِّیْن